Aaj News

بدھ, اپريل 09, 2025  
10 Shawwal 1446  

میرے والد فریڈم فائٹر تھے، ساری عمر جیلوں میں گزاری، جسٹس مسرت ہلالی کے ریمارکس

سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت
شائع 27 فروری 2025 05:09pm
جسٹس مسرت ہلالی( فائل فوٹو)
جسٹس مسرت ہلالی( فائل فوٹو)

میرے والد فریڈم فائٹر تھے، ساری عمر جیلوں میں گزاری،جسٹس مسرت کے دوران سماعت ریمارکس ۔۔ کہا پشتون جرگہ میں والد کی شاعری پڑھنے والا گرفتار ہوگیا ۔۔ وکیل فیصل صدیقی نے کہا، احمد فراز پر شاعری کے ذریعے آرمی افسر کو اکسانے کا الزام تھا ۔۔ مجھ پر بھی اکسانے کا الزام لگا لیکن میں گرفتار نہیں ہوا، جسٹس جمال مندوخیل نے کہا آپ کو اب گرفتار کرادیتے ہیں.

سپریم کورٹ آف پاکستان میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کی۔ سماعت کے دوران جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ احمد فراز کی کونسی نظم پر کیس بنا تھا مجھے تو ساری یاد ہیں، بطور وکیل کیس ہارنے کے بعد میں بار میں بہت شور کرتی تھی، میں کہتی تھی ججز نے ٹرک ڈرائیورز کی طرح اشارہ کہیں اور کا لگایا اور گئے کہیں اور۔

اس موقع پر جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ جج بن کر آپ بھی ٹرک ڈرائیور والا کام ہی کر رہی ہیں۔ جسٹس محمد علی مظہر کی اس بات پر عدالت میں قہقہے لگ گئے۔

جسٹس مسرت ہلالی نے فیصل صدیقی سے کہا کہ ان کی بات کو گہرائی میں سمجھنے کی کوشش کریں۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے جسٹس مسرت ہلالی سے دریافت کیا کہ کیا وہ بھی ٹرک چلاتی ہیں، جس پر انہوں نے جواب دیا کہ ٹرک تو میں چلا سکتی ہیں۔ میرے والد ایک فریڈم فائٹر تھے، جسٹس مسرت ہلالی

جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ میرے والد ایک فریڈم فائٹر تھے، ان کی ساری عمر جیلوں میں ہی گزری، میرے والد جو شاعری کرتے تھے وہ کچھ دن پہلے پشتون جرگے میں کسی نے پڑھی، جرگے میں میرے والد کی شاعری پڑھنے والا گرفتار ہوگیا۔

جسٹس مسرت ہلالی کے مطابق شاعری پڑھنے والے نے بتایا کہ کس کا کلام ہے اور اس کی بیٹی آج کون ہے، والد کی شاعری پڑھنے والے کو بہت مشکل سے رہائی ملی، جس پر جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ وقت کے حساب سے شاعری اچھی بری لگتی رہتی ہے۔

جسٹس مسرت ہلالی کا کہنا تھا کہ اب تو چرسی تکہ والے کو بھی اصلی چرسی تکہ لکھنا پڑتا ہے۔ اس پر فیصل صدیقی نے کہا کہ انہیں تمام ججز سے اچھے کی امید ہے، جس پر جمال مندوخیل نے کہا کہ آپ پیوستہ رہ شجر سے امید بہار رکھنے والے ہیں۔

Supreme Court of Pakistan