ہمارے صوبے کا پیسہ قرضے اتارنے پر لگایا جارہا ہے، وزیراعلیٰ سندھ
وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ہمارے صوبے کا پیسہ قرضے اتارنے پر لگایا جارہا ہے، پرائیوٹ سیکٹر اور حکومت ساتھ کام کررہے ہیں، ہمیں ملکر عوام کی خدمت کرنا ہوگی، حکومت کی جانب سے حمایت کی جائے گی، دوسری جانب وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کی ترقی کے لیے ہمیں مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، اس وقت ہمیں کسی سیاسی لانگ مارچ نہیں اقتصادی لانگ مارچ کی ضرورت ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ
کراچی میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ تیزی سے بڑھتی آبادی کو کنٹرول کرنا ہوگا، ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل یقینی بنائیں گے، شاہراہ بھٹو اس سال کے آخر تک مکمل کرلیں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ملک میں ڈیجیٹل سہولیات کو بہتر کرنا ہوگا، دھابیجی اکنامک زون پر کام کررہے ہیں، امپورٹس کے لیے ہمارے پاس پیسے نہیں ہوتے، تھوڑی سی پلاننگ کی ضرورت ہے پھر ہم اور آگے جائیں گے، اڑان پاکستان پروگرام کو ہم نے آگے لے جانا ہے، تیز ترین انٹرنیٹ کے بنا ایکسپورٹ آگے نہیں بڑھا سکتے۔
مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ جدید ٹیکنالوجی ہمارے بس کی بات نہیں، جدید ٹیکنالوجی سے نوجوان نسل زیادہ مانوس ہے، ہمارے اندرون سندھ میں بہت زیادہ ٹیلنٹ ہے، آئین کے تحت برابری سطح پر وسائل کی تقسیم کو یقینی بنایا جانا چاہیئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ماحولیات کو محترمہ نے 2008 میں اپنے منشور کا حصہ بنایا، کئی سال بعد سیلاب آئے تو اس کی اہمیت کا ہمیں اندازہ ہوا، ہمیں پانی کو بچانا ہے، صوبہ سندھ میں واٹر لائننگ کا بہت مہنگا منصوبہ شروع کیا ہے، وفاقی حکومت بھی اس طرح کے منصوبوں میں اپنے وسائل خرچ کرے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ انرجی میں ہمارے پاس بہت امکانات ہیں، تھر کول کے علاوہ جھمپیر کوریڈور میں 50 ہزار میگاواٹ کی صلاحیت ہے، ہم 2 ہزار سے آگے نہیں جارہے، ہم نے 2015 میں پروگرام شروع کیا تھا، اسکنٹنگ کے حوالے سے لیکن ٹارگٹ حاصل نہیں ہوپائے، تعلیم پر بھی ہمیں فوکس کرنا ہوگا، آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے، بے تحاشہ بچے اسکولوں سے باہر ہیں، ایسا نہ ہو ہماری یوتھ ایڈوانٹج کے بجائے ڈس ایڈوانٹج بن جائے۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ احسن اقبال صاحب یہاں آمد اور اپنے خیالات کے اظہار کے لیے شکریہ، ہمیں اگلی نسل کے لیے ایک ایسا ملک چھوڑنا ہوگا جس میں وہ اڑیں، اڑان پاکستان کی لانچنگ کی ہے، پاکستان کی ترقی کے لیے صوبوں نے وفاق کےساتھ ملکر ترقی کرنی ہے، 2029 تک پاکستان کو پائیدار ترقی کی طرف لے کر جائیں گے، 2030 تک قومی معیشت تین ٹریلین ڈالر کرنا بنانا ہدف ہے۔
وفاقی وزیر احسن اقبال
اس موقع پر وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کے لیے ہمیں مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، اس وقت ہمیں کسی سیاسی لانگ مارچ نہیں اقتصادی لانگ مارچ کی ضرورت ہے، پاکستان کے مستقبل کی کنجی ہمارے مل کر کام کرنے میں ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ اس وقت ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے، برآمدات میں اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ اسٹاک مارکیٹ تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے جبکہ پالیسی ریٹ بھی نیچے آیا ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سندھ میں سب سے بڑی بندرگاہ ہے، برآمدات میں اضافے کے لیے سستی توانائی کا حصول ترجیح ہے اور حکومت اس کے لیے سنجیدہ کوشش کررہی ہے، برآمدات میں اضافہ کرنے میں سندھ حکومت کا بڑا ہاتھ ہے، ہم آئندہ 4 سال مل کر آگے چلیں گے اور مل کو ترقی یافتہ بنائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنا بھی ترجیحات میں شامل ہے، سیلاب سے سندھ سمیت پورا ملک متاثر ہوا، موسمیاتی تبدیلی کے باعث ملک کو سیلاب کا سامنا کرنا پڑا، تھر کا علاقہ پاکستان کی توانائی کا مرکز بن رہا ہے۔
احسن اقبال نے یہ بھی کہا کہ ملک میں آبادی میں اضافہ بھی ایک بہت بڑا چیلنج ہے، ہمیں آبادی کے تناسب سے وسائل کو بڑھانا ہوگا، بہت سے ممالک نے آبادی پر قابو پا کر ترقی کی، ہم ترقی کے اہداف حاصل کرنے کے لیے چاروں صوبوں کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔
Comments are closed on this story.