میاں اسلم اقبال کے ڈیرے سے لاش برآمدگی، پولیس کانسٹیبل گرفتار، اہم انکشافات
لاہور میں سابق صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال کے ڈیرے سے لاش ملنے کے واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔ پولیس نے واقعے کے بعد سے منظر سے غائب پولیس اہلکار ارشد کو میانوالی سے گرفتار کرلیا ہے۔
پولیس کے مطابق شیخوپورہ میں کانسٹیبل ارشد کے گھر پر چھاپہ مارا گیا، تاہم وہ وہاں موجود نہیں تھا۔ ملزم کانسٹیبل ارشد نے میانوالی میں اپنی بہن کے گھر میں پناہ لی ہوئی تھی۔
پولیس کے مطابق اہلکار ارشد نے دو ماہ قبل ڈیرے کا کوارٹر کرائے پر لیا تھا۔
پولیس کے مطابق ملزم نے قتل کا اعتراف کر لیا ہے، قتل کے بعد ملزم نے آلہ قتل نہر میں پھینک دیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے مقتول کو کیوں قتل کیا، ملزم نے کوئی ٹارچر سیل تو نہیں بنا رکھا تھا، ملزم کے ساتھ قتل میں کوئی اور بھی ملوث ہے یا نہیں اس پر تفتیش جاری ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق مقتول شہری عمران بھی برخاست شدہ پولیس اہلکار ہے اور فیصل آباد کا رہائشی تھا، وقوعہ کے وقت کانسٹیبل ارشد اورعمران دونوں نشے میں تھے، دونوں کا کسی بات پر جھگڑا ہوا اور ارشد نے عمران کو گولی مار کر قتل کردیا اور موقع سے فرار ہوگیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور کے علاقے سمن آباد میں واقع سابق صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال کے ڈیرے سے نامعلوم شخص کی گولی لگی لاش برآمد ہوئی۔
اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور لاش کو تحویل میں لے کر تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا۔
پولیس کے مطابق، لاش سرونٹ کوارٹر سے ملی اور بظاہر نامعلوم ملزمان کی فائرنگ کا نتیجہ معلوم ہوتی ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات جاری ہیں اور جلد ہی ملزمان کا سراغ لگا لیا جائے گا۔
Comments are closed on this story.