کریکٹر سرٹیفکیٹ کا پیٹرن تبدیل، بے گناہی پر ذلت کا داغ دھل جائے گا
آئی جی پنجاب کے حکم پر ”کریکٹر سرٹیفکیٹ“ کے پیٹرن میں تبدیلی کر دی گئی ہے، جس کے تحت ترمیمی مراسلہ تمام متعلقہ افسران کو جاری کر دیا گیا ہے۔
مراسلے کے مطابق، بے گناہ افراد کا مجرمانہ ریکارڈ چھپانے کے لیے ویریفیکیشن کمیٹی کا اجلاس بلانے کی ضرورت نہیں ہوگی اور ایسے کیسز کی کوئی رپورٹ سی پی او دفتر کو نہیں بھیجی جائے گی۔
کریکٹر سرٹیفکیٹ کا ریکارڈ نئے پیٹرن کے مطابق خود بخود اپ ڈیٹ ہو جائے گا، جس کے لیے 15 مختلف کالمز رکھے گئے ہیں۔
مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ تفتیش کے دوران بے گناہ قرار دیے گئے افراد کے لیے مقدمہ خارج ہونے کے ریمارکس دیے جائیں گے۔ عدالت میں صلح نامہ پر بری ہونے کی صورت میں بھی ”ملوث نہیں“ کے ریمارکس شامل کیے جائیں گے۔
کیس کی سماعت مکمل ہونے کے بعد اگر کوئی فرد بری ہو جاتا ہے تو ”ملوث نہیں“ کا ریکارڈ درج ہوگا۔
عدالتی احکامات کے بعد پی آئی ٹی بی نے سافٹ ویئر کو اپ ڈیٹ کر دیا ہے، جس کے ذریعے نیا پیٹرن فوری طور پر لاگو کر دیا گیا ہے۔
Comments are closed on this story.