قدرت کے کرشمے، وہ جانور جو موسم کے ساتھ رنگ بدلتے ہیں
خدا کی کائنات واقعی حیرت انگیز ہے، یہاں ہر جاندار کے اندر ایسا نظام پوشیدہ ہے جو اسے زندگی کی دوڑ میں آگے بڑھنے میں مدد دیتا ہے۔ کچھ جانوروں کو قدرت نے ایسی خاص صلاحیت عطا کی ہے کہ وہ اپنی کھال یا فر کا رنگ بدل کر اردگرد کے ماحول میں اس طرح گھل مل جاتے ہیں کہ انہیں پہچاننا مشکل ہو جاتا ہے۔ یہ نہ صرف انہیں شکاریوں سے بچاتا ہے بلکہ شکار کرنے میں بھی مدد دیتا ہے۔
ذرا تصور کریں، ایک برفانی لومڑ سردیوں میں برف کے رنگ جیسا سفید ہو جاتا ہے، اور جیسے ہی بہار آتی ہے، اس کا رنگ بھورا ہو کر زمین میں چھپنے لگتا ہے۔ اسی طرح برفانی خرگوش، آرکٹک اُلو، اور حتیٰ کہ کچھ مچھلیاں بھی بدلتے موسم کے ساتھ اپنی رنگت میں حیرت انگیز تبدیلی لاتی ہیں۔
آئیے، ایسے دس حیرت انگیز جانوروں کے بارے میں جانتے ہیں جو مختلف موسموں میں اپنے رنگ بدلنے کی حیران کن صلاحیت رکھتے ہیں۔
آرکٹک لومڑ (Arctic Fox)

سردیوں میں آرکٹک لومڑ کا فؔر برف کی طرح سفید ہو جاتا ہے تاکہ وہ برفیلے علاقوں میں نظر نہ آئے، جبکہ گرمیوں میں اس کا رنگ بھورا یا سرمئی ہو جاتا ہے تاکہ وہ پتھریلی زمین میں چھپ سکے۔
برفانی خرگوش (Snowshoe Hare)

یہ خرگوش موسم سرما میں خالص سفید ہو جاتا ہے تاکہ برف میں نظر نہ آئے، اور جیسے ہی بہار آتی ہے، اس کے بال بھورے ہونے لگتے ہیں تاکہ وہ مٹی اور درختوں کے پتوں میں آسانی سے چھپ سکے۔
آرکٹک ہرمن (Ermine)

یہ ننھا مگر چست جانور، جو نیولے کے خاندان سے تعلق رکھتا ہے، سردیوں میں مکمل سفید ہو جاتا ہے اور گرمیوں میں بھورا۔ اس کی لمبی پتلی دم کے سرے پر ہمیشہ سیاہ نشان ہوتا ہے، جو اس کی پہچان بن چکا ہے۔
برفانی اُلو (Snowy Owl)

یہ حسین الو سردیوں میں سفید اور گرمیوں میں ہلکے بھورے دھبوں والا نظر آتا ہے۔ اس کا یہ رنگ بدلنے کا عمل اسے بہترین شکاری بننے میں مدد دیتا ہے۔
آکٹوپس (Mimic Octopus)

اگرچہ آکٹوپس ہر موسم میں اپنا رنگ بدل سکتا ہے، لیکن کچھ اقسام جیسے ”ممی آکٹوپس“ خاص طور پر مختلف موسموں کے مطابق اپنی کھال کا رنگ اور ساخت بدلنے کی مہارت رکھتے ہیں۔
قطبی ریچھ (Polar Bear )

یہ جانور رنگ نہیں بدلتا، بلکہ اس کے بال شفاف ہوتے ہیں جو برف اور روشنی کے اثرات کے باعث سفید نظر آتے ہیں۔ تاہم، اگر اسے زیادہ گرم جگہ پر رکھا جائے تو اس کے بال پیلے نظر آ سکتے ہیں۔
گرگٹ (Chameleon)

اگرچہ زیادہ تر لوگ گرگٹ کو فوری رنگ بدلنے والے جاندار کے طور پر جانتے ہیں، لیکن کچھ انواع موسمیاتی تبدیلیوں کے مطابق مستقل طور پر اپنے رنگ میں فرق لاتی ہیں۔
پہاڑی بکری (Mountain Goat)

سخت سردیوں میں اس کی کھال برفیلے ماحول سے میل کھاتی ہوئی سفید ہو جاتی ہے جبکہ گرمیوں میں یہ ہلکی بھوری نظر آتی ہے تاکہ یہ چٹانوں میں گھل مل سکے۔
سائبیرین ہمسٹر (Siberian Hamster)

یہ ننھا سا جانور سردیوں میں سفید اور گرمیوں میں بھورا ہو جاتا ہے تاکہ شکاریوں سے خود کو محفوظ رکھ سکے۔
پتھریلا فِش (Rock-fish)

یہ مچھلی اپنے ماحول کے مطابق رنگ بدلنے کی صلاحیت رکھتی ہے، خاص طور پر جب پانی کا درجہ حرارت بدلتا ہے، تو اس کے رنگ بھی تبدیل ہو جاتے ہیں۔
یہ سب کچھ دراصل قدرتی استتار (Camouflage) کہلاتا ہے، جس کا مقصد بقا ہے۔ کچھ جانوروں کا رنگ برف میں گھل مل جاتا ہے، کچھ پتھریلی زمین میں، اور کچھ درختوں کی چھال میں، تاکہ شکاری انہیں دیکھ نہ سکیں۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ یہ صلاحیت نسل در نسل منتقل ہوتی رہتی ہے، اور فطرت اپنی تخلیقی طاقت سے ہر جاندار کو اس کے ماحول کے مطابق ڈھالتی رہتی ہے۔
قدرت نے اس جہاں میں ہر چیز کسی نہ کسی مقصد کے تحت تخلیق کی ہے۔ ان کی یہ حیرت انگیز صلاحیت نہ صرف انہیں بقا میں مدد دیتی ہے بلکہ ہمیں بھی فطرت کی ذہانت کا ایک اور شاندار مظاہرہ دیکھنے کو ملتا ہے۔
Comments are closed on this story.