گھر پر بالوں کو رنگنے سے پہلے ان احتیاطی تدابیر کا خیال رکھیں
اگر آپ اپنے بالوں کو خود رنگنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو احتیاط ضروری ہے، خاص طور پر جب آپ کم قیمت والے والے ڈائی کا انتخاب کرتے ہیں۔
ماہرین اسٹائلسٹ، کا کہنا ہے کہ پیشہ ورانہ معیار کا رنگ ہمیشہ بہتر ہوتا ہے کیونکہ کم معیار کے رنگ جلد پر داغ ڈال سکتے ہیں اور جلد ہی ماند پڑ جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ، ایسی رنگت کا انتخاب کریں جس میں امونیا کم ہو یا بالکل نہ ہو، اور اس میں اضافی کنڈیشنگ اجزاء ہوں جو بالوں کی دیکھ بھال میں مدد کریں۔
بڑی تباہی کی نشانی؟ سمندر کی تہہ میں رہنے والی ’قیامت کے دن کی مچھلی‘ ساحل پر آگئی
کیا کلر والے دن بال صاف رکھنا ضروری ہے؟
کھوپڑی کے قدرتی تیل بعض اوقات جلن سے بچا سکتے ہیں، لیکن اگر آپ روٹ کور اپ سپرے یا کنڈیشنر کا استعمال کرتے ہیں، تو آپ کو مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے۔ اگر بالوں کو اچھی طرح دھویا نہ ہو، تو کھوپڑی پر جمع ہونے والی گندگی رنگ لگانے میں رکاوٹ ڈال سکتی ہے، جس سے نتیجہ مایوس کن ہو سکتا ہے۔
صحیح ٹولز کا انتخاب کریں
اگر آپ خود سے رنگ لگانے کے لیے سنجیدہ ہیں تو پیشہ ورانہ معیار کے برش اور ہیئر کلر کٹورا خریدنا بہتر ہے۔ گھر میں آنے والے سادہ برش اور باؤل کی نسبت یہ زیادہ مؤثر ثابت ہوں گے۔
ٹھنڈا دودھ تیزابیت کوکم کرتا ہے یا بڑھاتا ہے؟ ماہرین کا انکشاف
اسٹرینڈ ٹیسٹ کیوں ضروری ہے؟
رنگ لگانے سے پہلے اسٹرینڈ ٹیسٹ کرنا بہت ضروری ہے تاکہ آپ یہ جان سکیں کہ آیا آپ کو رنگ سے الرجی یا حساسیت ہے۔ اس کے علاوہ، یہ آپ کو یہ سمجھنے میں مدد دے گا کہ رنگ آپ کے بالوں پر کیسے نظر آئے گا۔
گھر پر رنگ لگانے کے بہترین طریقے
رنگ لگانے سے پہلے بالوں کی لائن کے ارد گرد رنگین رکاوٹ لگائیں تاکہ جلد پر رنگ نہ لگے۔ پھر اپنے بالوں کو چار حصوں میں تقسیم کریں تاکہ رنگ یکساں طور پر لگے۔ رنگ لگانے کے بعد بالوں کو نیچے چھوڑیں اور انہیں چھونے کی کوشش نہ کریں۔
رنگ لگانے کے بعد بالوں کی دیکھ بھال
رنگ کے پروسیسنگ کے بعد، بالوں کو ہائیڈریٹ کرنے کے لیے ہیئر ماسک استعمال کریں تاکہ وہ نرم اور صحت مند رہیں۔
جلد سے رنگ کے داغ کیسے صاف کریں؟
اگر رنگ جلد پر لگ جائے تو رنگ ہٹانے والی مصنوعات کا استعمال کریں۔ یہ مصنوعات عام طور پر مائع شکل میں دستیاب ہوتی ہیں اور جلد سے رنگ کے داغ ہٹانے میں مددگار ہوتی ہیں۔
گھر پر بالوں کا رنگ تبدیل کرنا ممکن ہے، لیکن اگر آپ کو نتائج پسند نہ آئیں تو ایک ماہر اسٹائلسٹ سے مدد لینا بہتر ہوگا۔
Comments are closed on this story.