Aaj News

پیر, مارچ 24, 2025  
24 Ramadan 1446  

پاکستان سے دشمنی کرنے والے کو کون معافی دے گا، عظمٰی بخاری

وزیراطلاعات پنجاب عظمی بخاری کی آج نیوز سے گفتگو
اپ ڈیٹ 21 فروری 2025 05:46pm

وزیراطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اسٹیبلیشمنٹ سے بات کرنا چاہتے ہیں، بانی پی ٹی آئی نے جو واشنگٹن میں ٹرک گھمائے تھے، آرمی چیف کے بارے میں کیا کیا لکھا تھا، نو مئی ، 26نومبر بھی کرچکے اور ابھی بھی باز نہیں آتے، آئی ایم ایف کو کہتے ہیں کہ پروگرام مت دو، کانگریس مین کو پاکستان کے مفادات کے خلاف استعمال کرتے ہیں تو پاکستان سے دشمنی کرنے والے کو کون معافی دے گا۔

وزیراطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے آج نیوز سے گفتگوکرتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو قوم سے معافی مانگنی چاہیے، سندھ میں صفائی اور ٹرانسپورٹ کا اچھا نظام ہوگا تو خوشی ہوگی۔ سیون حادثے پرسیاست نہیں ہونی چاہیے تھی۔

عظمٰی بخاری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اسٹیبلیشمنٹ سے بات کرنا چاہتے ہیں، پاکستان سے دشمنی کرنے والے کو کون معافی دے گا۔ لوگ اپنی مسیحا کی شکل میں وزیراعلٰی پنجاب مریم نواز کی طرف دیکھتے ہیں کیوں کہ ان کے مسائل حل ہو رہے ہیں، اس لیے وہ کسی اور پارٹی کے بارے میں سوچنا نہیں چاہتے۔

وزیراطلاعات پنجاب نے کہا کہ جو خط بھیج رہا ہے وہ خود آن کر رہا ہے تو مریم نواز نے بھی وہی کہا جو بانی پی ٹی آئی نے خطے بھیجنے سے متعلق کہا اور جو آرمی چیف نے کہا انھیں وہی کہنا چاہیے تھا ۔ انھوں نے کہا کہ میرا سیاست سے لینا دینا نہیں اور کوئی خواہ مخوا سیاست میں الجھانے کے لیے خط لکھتا بھی ہے تو وزیراعظم پاکستان کو دے دوں گا، سوال تو مریم نواز پر تب آئے جب وہ کہیں کے انھوں نے کوئی خط نہیں لکھا اور اب تو پی ٹی آئی کی طرف سے تیسرا بھی آنے کا امکان ہے۔

انھوں نے انٹرویو میں کہا کہ پاکستان کی تاریخ کی واحد حکومت ہے جس نے کوئی پراجیکٹ فائل کے لیے نہیں بنایا۔ نہ فنڈنگ کی تلاش کی۔ وزیراعلٰی پنجاب تبھی اعلان کرتی ہیں جب وہ اس کا افتتاح کرتی ہیں، تمام اقدامات گراؤنڈ پر موجود ہیں اور ان پر کام ہو رہا ہے اور پنجاب کے لوگ مستفید ہو رہے ہیں اور یہ تمام پروگرام ورکرز کے لیے نہیں سب کے لیے ہیں۔

عظمٰی بخاری نے کہا کہ اگر کوڑا اٹھایا جارہا ہے تو پی ٹی آئی کے لوگوں کے گھروں کے باہر سے بھی اٹھایا جا رہا ہے اور باقی لوگوں کے گھروں سے بھی، فری ادویات پی ٹی آئی کے لوگوں کو بھی مل رہی ہیں، باقی لوگوں کو بھی مل رہی ہیں، اسکالرز شپ پی ٹی آئی کے بچوں کو بھی مل رہا ہے باقی لوگوں کے بچوں کے لیے بھی ہے۔ مریم نواز پنجاب کے عوام کی وزیراعلٰی ہیں وہ سب کے لیے سوچتی ہیں۔

وزیراطلاعات پنجاب نے کہا کہ سوشل میڈیا پرزیادہ تعداد اورسیز کی ہے اور اسے پیمانہ بنا لیا گیا جنھوں نے کبھی پاکستان شاید آنا نہیں ہے اور وہ دوسرے ملکوں کی ملکاؤں بادشاہوں سے وفاداری اکا حلف لے چکے ہیں ووٹ انھوں نے دینا نہیں ہے، ان کو میجارٹی بنا کرجو پاکستان کے لوگ ہیں جن کا جینا مرنا یہاں ہے، ان پر آپ انھیں سپرسیڈ کر دیتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پرجو کچھ ہے وہ سچ نہیں ہے، میجارٹی وہ ہے جو پاکستان، پنجاب میں لوگ رہتے ہیں باقی سوشل میڈیا کی اپنی اہمیت موجود ہے۔ ہمارا اپنا ڈیجیٹل میڈیا ونگ بھی ہے وہ الحمداللہ اسٹیبلش ہوگیا ہے، فیک نیوز، پروپگینڈہ، گالم گلوچ اوربدتمیزی نہیں کریں گے۔ ہمارا فوکس صرف وزیراعلٰ کارکردگی ہے جسے آگے لے کر جانا ہے اور ہمارے لیے وزیراعلٰی پنجاب کی کار کردگی کافی ہے۔

عظمٰی بخاری کا کہنا ہے کہ ہماری کارکردگی کی سیاست کو لوگ سپورٹ کررہے ہیں یہ ہمارے لیے بہت بڑی بات ہے، یہ خط خط کھیلتے رہیں یہی کرسکتے ہیں، کیوں کہ حقائق اور بانی پی ٹی آئی دو مختلف چیزیں ہیں۔ وہ پروپگینڈا اور سازشیں کرتے ہیں، کرتے رہیں گے اس سے وہ خط کے ذریعے کر لیں یا وفاق کو دھمکیاں دے کر کر لیں یا حملہ کرا کر کرلیں۔

انھوں نے کہا کہ عمران خان سوسائٹی کا ایسا ناسور ہے اور اس نے اتنا انتشار پھیلایا ہوا ہے کہ نوجوان بچے اور بچیاں ان کے دماغوں سے کھیلا ہے، اس کا کاؤنٹر نریٹیو تو ہمیں دینا پڑے گا اور دینا چاہیے کیوں کہ اس کی اصلیت کو کون دکھائے گا اس کی سچائی کسی نہ کسی کو تو بتانی پڑے گی اور مریم نواز سے بہتر تو کوئی نہیں بتا سکتا۔

عظمٰی بخاری نے کہا کہ ہروقت وہاں سے صوبائیت کی بات آئے گی، طعنے آئیں گے کوئی بھی پراجیکٹ پنجاب میں شروع ہوتا ہے تو بیانات کی گولہ باری وہاں سے شروع ہو جاتی ہے، سندھ میں خصوصا کراچی میں صفائی ہوگی، اچھا ٹراسپورٹ سسٹم آئے گا تو ہمیں بہت خوشی ہوگی یہ خوشی انھیں بھی ہونی چاہیے، اب سیہون میں ٹریفک حادثہ ہوتا ہے اور وفاق پرسارا ملبہ گرا دیا جاتا ہے اور پنجاب کو بھی لے آتے ہیں اور چچا بھتیجی کا ذکر ہونے لگتا ہے اور سارا فنڈ پنجاب کو مل رہا یہ سب غلط ہے۔

آج نیوز سے گفتگو میں کہا کہ پنجاب نے جتنے منصوبے شروع کیے انھوں نے اپنے فنڈ سے شروع کیے، اس میں وفاق کا کیا لینا دینا۔ اس لیے ہمیں سندھ کے وزرا کو جواب دینا پڑا کیوں کہ انھوں نے سو کے قریب ترجمان رکھے ہوئے ہیں، بہت سوں کو تو میں سنجیدہ نہیں لیتی لیکن جب اس طرح سے بات ہوگی تو اپنی کلیرفکیشن تو ہمیں دینا ہوگی۔ اچھی بات یہ ہے کہ اس طرح کے تنازع میں ہم ایک دوسرے کے سامنے نہ جائیں کیوں کہ پھر جواب الجواب تو ہوگا ۔

وزیراطلاعات نے کہا کہ صوبہ سندھ والوں کو مریم نواز کی کارکردگی سے پریشانی رہتی ہے، ستائیس بچوں کا سب سے بڑا فلیٹ ہمارے پاس ہے اور ابھی پانچ سو اور بسیں آ رہی ہیں اورجو سندھ کے پاس دوچار بسیں ہیں وہ اس کا کریڈیٹ لینا چاہتے ہیں شوق سے لے لیں ہمیں سندھ کی ترقی دیکھ کر خوشی ہوتی ہے، باقی گورنرکوئی مہاتما تو ہیں نہیں کہ ان کے کہنے سے کوئی وزیراعظم بن جائے گا، پیپلز پارٹی کی پوری مہم ہی بلاول بھٹو کو وزیراعظم پاکستان بنانے کی تھی۔ پیپلز پارٹی پی ٹی آئی کے ساتھ حکومت میں جانا چاہتی تھی پی ٹی آئی نے انھیں لفٹ نہیں کرائی۔

عظمٰی بخاری نے کہا کہ میری ڈیوٹی ہے کہ جو چیزیں پنجاب کو نقصان پہنچا سکتی ہیں، اس پر رسپانس کرنا ہوتا ہے اور میں نہیں چاہتی کہ سندھ اور پنجاب ایک دوسرے کے سامنے آئیں، ہمیں نہیں آنا چاہیے، دوسری طرف سے بھی ایسا رویہ ہو تو اسے ویلکم کریں گے۔

انھوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کی جہاں اہمیت ہے وہاں اس کا غلط استعمال حد سے زیادہ ہے، اب جیسے اب جو بدتمیزی دوسرے ملک کے سربراہان کی تصویروں کے ساتھ کی جائے یا آپ ڈیپ فیک وزیراعلٰی پنجاب کی، میری یا کسی اور کی ویڈیو بنا کر کریں تو اس پر تو شاباش نہیں ملے گی اس پرایکشن ہی لیا جائے گا۔ سوشل میڈیا پرمنفی رحجانات کو روکنے کے اقدامات ہونے چاہییں، یہ کہنا کہ پیکا کوئی ڈریکونین قانون ہے ہونا نہیں چاہیے پاکستان جیسی سوسائٹی میں یہ ممکن نہیں ہے۔

عظمٰی بخاری نے کہا کہ وہ بھی تو کسان ہیں جن کا پانچ سے سات لاکھ کر دیا گیا ہے سات لاکھ کسانوں نے پچاس ارب کی خریداری کی کسان کارڈ پر کیا وہ کسان نہیں ہیں، جن دس ہزار کسانوں نے ٹریکٹرز لیے ہیں وہ کسان نہیں ہیں، جن کے لیے ماڈلز بن رہے ہیں اور مستفید ہو رہے ہیں یہ جو کسانوں کے بھیس میں بہروپیے ہیں انھیں کسان کہہ کر توہین نہیں کرنی چاہیے اب 16.25 بلین میٹرک ٹن ہمارا ٹاسک تھا وہ الحمداللہ پورا کر لیا، یہ اس بات کی گواہی ہے کہ کسان خوش بھی ہیں اور مسفید بھی ہو رہے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ ماڈل رمضان کے تحت پنجاب میں ایک وزیراعلٰی موجود ہے، گورننس موجود ہے وہ رمضان المبارک میں نہ غافل ہوئی ہیں نہ ہوں گی اور بھی سختی اور تیزی نظر آئے گی اور نگہبان رمضان پیکج جو دس ہزار روپے کا پے آرڈر ہے وہ تیس لاکھ خاندانوں کے گھروں تک پہنچایا جائے گا۔ کوئی لائن نہیں لگے گی، دھکے نہیں کھانے پڑیں گے۔

وزیر بلدیات پنجاب ذیشان رفیق کے ہمراہ عظمٰی بخاری کی پریس کانفرنس

علاوہ ازیں، وزیراطلاعات پنجاب نے وزیر بلدیات پنجاب ذیشان رفیق کے ہمراہ ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس میں کہا کہ کہا جاتا ہے پہلے سال میں حکومتیں کام نہیں کر پاتیں مگر مسلم لیگ ن نے ایک سال میں وفاق اور پنجاب میں کامیابی کے جھنڈے گاڑے ہیں، پنجاب حکومت نے پہلے ہی سال میں ڈلیور کر کے دکھایا ہے۔

انھوں نے کہا کہ تمام صوبوں کو پیغام ہے خدمت کی سیاست میں ہمارا مقابلہ کریں۔ جب کسی کے پاس کہنے کو کچھ نہ ہو تو پھر بس گالی ہی رہ جاتی ہے۔ اب عوام کو گالم گلوچ، بدتمیزی، جلاؤ گھراؤ اور وفاق پر یلغار نہیں چاہئے۔

عظمٰی بخاری نے کہا کہ پنجاب کی طرح دوسرے صوبوں کے لوگوں کیلئے بھی منصوبے ہونے چاہیے۔ جو نام نہاد صحافی اور تجزیہ کار کہتے تھے ن لیگ ختم ہو گئی ہے وہ آج کہتے ہیں ہمارے جلسے ناکام ہیں۔

وزیراطلاعات نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی قیادت میں حکومت پنجاب کے ایک سال کی کارکردگی تاریخی کامیابیوں اور عوامی خدمت کا عمدہ نمونہ ہیں۔ فروری کا مہینہ ملکی تاریخ میں اہمیت کا حامل ہے۔ 8 فروری کے انتخابات کے بعد ملک ڈیفالٹ کے دہانے پر تھا، لیکن 26 فروری کو مریم نواز نے بطور وزیراعلیٰ حلف اٹھا کر پنجاب کو استحکام دیا۔

انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے ایک سال میں جو محبتیں اور کامیابیاں سمیٹی ہیں، ان کی کوئی مثال نہیں ہے۔ نارووال میں سڑکوں کے منصوبوں کا افتتاح عوامی جلسے میں تبدیل ہوگیا، جو عوام کی مسلم لیگ ن اور وزیر اعلٰی پنجاب کی حمایت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ مریم نواز نے پنجاب کے عوام کے لئے 90 سے زائد تاریخ ساز منصوبے شروع کئے ہیں۔

عظمٰی بخاری نے کہا کہ اگلا سال گزشتہ سال سے مزید بہتر ہوگا۔ ہماری ترجیح صرف اور صرف عوامی خدمت ہے۔اس موقع پر وزیر بلدیات ذیشان رفیق نے کہا کہ ستھرا پنجاب منصوبہ ہر امیر و غریب کے لیے یکساں فوائد کا حامل ہے۔ ہم نے صفائی اور بنیادی ڈھانچے کے ذریعے عوامی دلوں میں جگہ بنائی ہے۔

انکا کہنا تھا کہ پنجاب کے تمام اضلاع کے ماسٹر پلانز منظوری کے قریب ہیں۔ اب پنجاب کے ہر شہر میں صفائی ستھرائی اور سیوریج کا جدید نظام ہوگا۔ لاہور کے ڈویلپمنٹ پلان میں اب تمام کچی آبادیوں میں بھی سیوریج اور دوسرے ترقیاتی کام ہونگے۔

وزیر بلدیات نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ مریم نواز نے ہمیں تمام شہروں اور دیہاتوں کی صفائی کا کام دیا ہے، آج پنجاب کی 154 تحصیلوں میں سے 140 تحصیلوں کو آؤٹ سورس کر دیا گیا ہے، پنجاب کی 14 تحصیلوں میں ویسٹ مینجمنٹ کمپنی خود کام کر رہی ہے۔

ذیشان رفیق کا کہنا تھا کہ صفائی سے ہماری اکانومی اور پنجاب کے عوام کو فائدہ ہو رہا ہے، ستھرا پنجاب کے تحت ایک لاکھ 25 ہزار سے زائد نوکریاں ملنی تھیں، اب تک 91 ہزار سے زائد لوگوں کو نوکریاں دی جا چکی ہیں۔

AAJ NEWS

lahore

uzma bukhari