وزیر اعلی سندھ نے انڈس ہائی وے پر حادثات کی وجہ سڑک نامکمل ہونے کو قرار دے دیا
وزیر اعلی سندھ نے ایک بارپھر انڈس ہائی وے پرحادثات کی وجہ سڑک کے نامکمل ہونے کو قرار دے دیا۔ مرادعلی شاہ حضرت لال شہباز قلندر کےعرس کے تیسرے روز اختتامی تقریب میں پہنچے، انہوں نے مزار پر حاضری دی اورفاتحہ خوانی بھی کی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ حضرت لعل شہباز قلندرؒ کے عرس کی اختتامی تقریب میں شرکت کی ہے، ملک و صوبے کی خوشحالی کیلئے دعائیں مانگی ہیں، دعاہے کہ اللہ ملک کوخوشحال کرے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی میں حادثات کی مذمت کرتا ہوں، ان حادثات کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال نہ کیا جائے، سیہون کاروڈ این ایچ اے نے بنانا تھا، جو ابھی تک مکمل نہیں ہوا، چاہتے ہیں سیہون میں بھی عالمی میچزہوں مگر وسائل محدود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹریفک حادثات پر تاثر دیا جاتا ہے کہ سندھ حکومت ایسے لوگوں کو سپورٹ کرتی ہے، حادثات پر لوگ گرفتار ہوئے ہیں، حکومت ایکشن لے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرپشن کسی صورت قابل قبول نہیں، سیہون کی بہتری اور واٹرسپلائی کیلئے اسکیمیں رکھی گئی ہیں، وسائل کی کمی کی وجہ سے تمام منصوبوں پر کام نہیں کرسکتے۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ پوری دنیا سے زائرین سیہون آئے ہیں، 25 لاکھ سے زائد زائرین سیہون آئے ہیں، کچھ حادثات ہوئے تھے وہ روڈ نامکمل ہونے کی وجہ سے ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سیہون سے جامشورو تک 134 کلومیٹر طویل سڑک وفاق نے بنانا تھی، 2017 میں سندھ حکومت نے 7 ارب دیئے مگر ابھی تک روڈ مکمل نہیں ہوسکے ہیں۔
مرادعلی شاہ نے کہا کہ ہم نے اپنے وسائل سے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو پیسے دیئے، وفاقی حکومت سے اپیل ہے کہ سندھ پر توجہ دے اور بڑی سڑکیں بنائے۔
قبل ازیں لعل شہباز قلندرکے عرس کے آخری روز وزیراعلیٰ اختتامی تقریب میں شریک ہوئے، سیہون میں عقیدت مندوں نے بڑی تعداد میں ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں، اس موقع پر ثقافتی کھیل ملا کھڑا کے مقابلوں میں پہلوانوں نے طاقت کا بھرپورمظاہرہ کیا۔
Comments are closed on this story.