Aaj News

ہفتہ, مارچ 29, 2025  
29 Ramadan 1446  

سمندری کچھوے، مقناطیسی قوت اور ایک حیرت انگیز رقص

گھوسٹ پارٹیکل اور ذومبی مکڑیاں، سائنسدانوں نے کیا کچھ نیا دریافت کیا؟
شائع 19 فروری 2025 09:04am

سمندری کچھوے ہزاروں میل کا سفر کیسے طے کر لیتے ہیں بغیر کسی گوگل میپ کے؟ جی ہاں! انہیں زمین کے مقناطیسی میدان کا ایسا تحفہ ملا ہے جو نہ صرف ان کی رہنمائی کرتا ہے بلکہ انہیں ایک خاص انداز میں ’رقص‘ کرنے پر بھی مجبور کر دیتا ہے۔

مقناطیسی قوت اور کچھوؤں کا ’ڈانس‘

سمندری کچھوے، خاص طور پر لاگرہیڈ کچھوے (Loggerhead turtles)، سمندروں میں ہزاروں میل کا سفر طے کرتے ہیں، اور یہ سب کچھ کسی نشان یا راستے کی مدد کے بغیر کرتے ہیں۔ تحقیق بتاتی ہے کہ یہ کچھوے زمین کے مقناطیسی میدان کو دو طریقوں سے استعمال کرتے ہیں۔

ایک ہے مقناطیسی نقشہ، جس کی مدد سے وہ اپنی موجودہ لوکیشن کو پہچانتے ہیں۔ جبکہ دوسرا مقناطیسی کمپاس، جو انہیں صحیح سمت میں لے جاتا ہے۔

لیکن مزے کی بات یہ ہے کہ محققین نے دریافت کیا ہے کہ کچھوے مقناطیسی نشانات کو یاد رکھتے ہیں اور انہی کی مدد سے کھانے کی جگہوں کو بھی پہچانتے ہیں، حیران کن بات یہ ہے کہ جب کم عمر کچھوؤں کو قید میں مقناطیسی اشارے دیے گئے، تو وہ ایک مخصوص انداز میں حرکت کرنے لگے، جیسے کوئی ڈانس ہو رہا ہو۔

اندرونی کور کی شکل بدل رہی ہے؟

یہ سب کچھ ممکن ہوا زمین کے مقناطیسی میدان کی بدولت، لیکن حیران کن بات یہ کہ ہمارے سیارے کا اندرونی کور بھی وقت کے ساتھ بدل رہا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کور، جو تقریباً چاند کے 70 فیصد جتنا بڑا ہے، نہ صرف گھومنے کی سمت بدل چکا ہے بلکہ اب اس کی شکل بھی تبدیل ہو رہی ہے، اگرچہ یہ تبدیلی فوری طور پر ہماری زندگیوں پر اثر نہیں ڈالے گی، مگر مستقبل میں زمین کے مقناطیسی میدان پر اس کے اثرات پڑ سکتے ہیں، جو سمندری کچھوؤں جیسے جانوروں کی نقل و حرکت میں تبدیلی لا سکتے ہیں۔

خلا میں ہلچل اور زمین پر حیرت

جہاں زمین کے نیچے تبدیلیاں ہو رہی ہیں، وہیں خلا میں بھی ایک نئی سرگرمی نظر آ رہی ہے۔ ناسا کے دو خلا باز جو بوئنگ اسٹار لائنر میں گئے تھے، شاید جلدی زمین پر واپس آجائیں۔ دوسری طرف، بلیو اوریجن جیسی کمپنیوں نے ہزاروں ملازمین کو فارغ کرنے کا اعلان کیا ہے، جبکہ سائنسدان نئی کہکشانی دریافتوں میں مصروف ہیں۔

ایک اور حیرت انگیز دریافت یہ ہے کہ بحیرہ روم کے نیچے ماہرین کو ایک ایسا ’ بھوت ذرہ’ (Ghost Particle) ملا ہے جو کسی انتہائی طاقتور فلکیاتی واقعے کی نشاندہی کر سکتا ہے۔ اس ذرے نے اطالوی ساحل کے قریب سمندری ڈیٹیکٹر میں ایک نیلی روشنی خارج کی، اور اب ماہرین یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ یہ کہاں سے آیا تھا۔

دماغی اسرار اور زومبی مکڑیاں

اب اگر آپ یہ سوچ رہے ہیں کہ زمین پر بسنے والے انسان زیادہ عجیب ہیں، تو ذرا یہ سنیں، پولینڈ میں 11 سے 17 ہزار سال پہلے کے انسانوں کی ہڈیوں پر ایسے نشانات ملے ہیں جو انسانی دماغ کھانے کی جانب اشارہ کرتے ہیں۔

ماہرین کا خیال ہے کہ اس دور میں دشمنوں کی لاشوں کو نہ صرف دفنایا جاتا تھا بلکہ بعض اوقات جنگی حالات میں ان کے دماغ بھی کھائے جاتے تھے۔

اور اگر یہ سب کم خوفناک لگ رہا ہو، تو زومبی مکڑیوں کے بارے میں کیا خیال ہے؟ شمالی آئرلینڈ میں دریافت ہونے والے ایک نئے فنگس نے سائنسدانوں کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔ یہ فنگس مکڑیوں کو اپنی گرفت میں لے کر انہیں زومبی بنا دیتا ہے، اور پھر ان کے جسموں کو مزید فنگس پھیلانے کے لیے استعمال کرتا ہے۔

مزید سائنسی دریافت اور تحقیقات

ماہرین نے خلا میں اب تک کی سب سے بڑی ریڈیو جیٹ دریافت کی ہے، جو کائنات کی ابتدائی تاریخ کی ایک اہم جھلک فراہم کرتی ہے۔

2024 میں دنیا بھر میں شارک حملوں کی تعداد میں غیر متوقع کمی آئی ہے، اور سائنسدان یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ایسا کیوں ہوا۔

لندن میں کھدائی کے دوران ایک قدیم رومی باسیلیکا (Basilica) کے آثار ملے ہیں، جو شہر کے ماضی کی ایک نادر جھلک پیش کرتے ہیں۔

ناسا کی جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ جلد ایک ممکنہ خطرناک سیارچے 2024 YR4 کا مشاہدہ کرے گی تاکہ معلوم ہو سکے کہ آیا یہ واقعی 2032 میں زمین سے ٹکرا سکتا ہے یا نہیں۔

چاہے وہ سمندری کچھوؤں کا مقناطیسی ڈانس ہو، خلا میں دریافت ہونے والے بھوت ذرات ہوں، یا قدیم انسانوں کی حیرت انگیز تاریخ، ہماری دنیا واقعی حیرتوں سے بھری ہوئی ہے۔ تو اگلی بار جب آپ ساحل سمندر پر کسی سمندری کچھوے کو دیکھیں، تو یاد رکھیے کہ یہ کوئی عام مخلوق نہیں بلکہ ایک قدرتی کمپاس ہے جو زمین کے مقناطیسی میدان کی حیران کن طاقت کو استعمال کر کے اپنا راستہ بناتا ہے۔

world

سائنس

Science and Technology

interesting

Earth’s magnetic field