پی ٹی آئی قیادت عمران خان کے حکم پر عملدرآمد سے گریزاں
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قیادت بانی پی ٹی آئی عمران خان کے واضح حکم کے باوجود 26ویں آئینی ترمیم کے دوران ووٹ ڈالنے سے غیر حاضر رہنے والے پارٹی اراکین کے خلاف کارروائی کرنے سے گریزاں ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے زین قریشی کے علاوہ تمام غیر حاضر اراکین سے لاتعلقی اختیار کرنے اور انہیں پارٹی سے نکالنے کا حکم دیا تھا، تاہم اس پر تاحال کوئی عملی اقدام نہیں اٹھایا گیا۔
حکم ملنے کے بعد پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی اور کور کمیٹی کے اجلاس طلب کیے گئے، مگر فیصلہ سازی کے بجائے اجلاس فواد چوہدری پر ہونے والی شدید تنقید کے باعث ختم کر دیے گئے۔
ذرائع کے مطابق پارٹی قیادت اب تک مزید کارروائی کے لیے غیر حاضر اراکین کو کوئی نوٹس تک جاری نہیں کر سکی۔
سینیٹ اجلاس آج بھی ہنگامہ آرائی کی نذر، اپوزیشن کے تین اراکین کی رکنیت معطل
ذرائع کے مطابق 26ویں آئینی ترمیم کے موقع پر غیر حاضر رہنے والوں میں زین قریشی، ریاض فتیانہ، اسلم گھمن، مقدار علی، اورنگزیب کھچی، مبارک زیب، سینیٹر زرقا تیمور، سینیٹر فیصل سلیم، اور سینیٹر سیف اللہ ابڑو شامل تھے۔
ترمیم کے بعد پی ٹی آئی نے غیر حاضر اراکین کو شوکاز نوٹسز جاری کیے تھے، جن کا جواب بھی جمع کرایا گیا اور بانی پی ٹی آئی کو اس حوالے سے آگاہ کیا گیا۔ تاہم، پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے حتمی فیصلہ نہ ہونے کے باعث معاملہ تاحال التوا کا شکار ہے اور پارٹی قیادت کسی حتمی لائحہ عمل پر نہیں پہنچ سکی۔
Comments are closed on this story.