یوکرین کو شامل کیے بغیر امریکا اور روس کا کوئی فیصلہ قبول نہیں کروں گا، صدر یوکرین
یوکرین کے صدر زیلنسکی اپنے سرکاری دورہ مشرق وسطیٰ میں متحدہ عرب امارات پہنچ گئے، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر کہا کہ یوکرین، سعودی عرب میں ہونے والی امریکا روس بات چیت میں شرکت نہیں کرے گا۔
صدر زیلنسکی نے کہا کہ یوکرین کو شامل کیے بغیر کسی بات چیت کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا، یوکرین کو شامل کیے بغیر کسی معاہدے کو قبول نہیں کریں گے۔
دوسری جانب، امریکہ اور یوکرین قدرتی وسائل کے معاہدے پر بھی بات چیت کر رہے ہیں، جس کے تحت امریکہ یوکرین کے 50 فیصد قیمتی معدنی ذخائر پر سرمایہ کاری کر سکتا ہے۔ زیلنسکی کا کہنا ہے کہ اس معاہدے میں یوکرین کے لیے مطلوبہ سیکیورٹی تحفظات شامل نہیں۔
روس کا مطالبہ ہے کہ یوکرین نیوٹرل ہو جائے اور کچھ علاقے روس کے حوالے کر دے جبکہ یوکرین کا مؤقف ہے کہ روس مکمل انخلا کرے اور نیٹو کی سیکیورٹی گارنٹی فراہم کی جائے۔
ماہرین کے مطابق، اگر یوکرین کو شامل کیے بغیر مذاکرات کیے گئے تو یہ مستقبل میں مزید پیچیدگیاں پیدا کر سکتے ہیں اور یورپی ممالک کی ناراضی کا سبب بن سکتے ہیں۔
Comments are closed on this story.