چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کیس مینجمنٹ کمیٹی سمیت متعدد اہم کمٹیوں کی تشکیل نو کردی
چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے کیس مینجمنٹ کمیٹی کی ازسرنو تشکیل کردی ہے۔ چھ رکنی کمیٹی کی سربراہی خود چیف جسٹس کریں گے۔
نئی کمیٹی میں جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس شاہد بلال اور جسٹس شفیع صدیقی کو شامل کیا گیا ہے، جبکہ کمیٹی میں ایڈیشنل رجسٹرار اور ڈائریکٹر آئی ٹی بھی شامل ہوں گے۔
نئی تشکیل شدہ کمیٹی عدالتی امور کو مؤثر انداز میں نمٹانے اور مقدمات کے جلد فیصلے کو یقینی بنانے کے لیے حکمت عملی مرتب کرے گی۔
متعدد انتظامی کمیٹیوں کی بھی تشکیل نو
چیف جسٹس پاکستان نے سپریم کورٹ کی مختلف انتظامی کمیٹیوں کی تشکیل نو کرتے ہوئے اہم ججز کو مختلف کمیٹیوں کا سربراہ اور ممبر مقرر کیا ہے۔
جسٹس مسرت ہلالی کو خیبرپختونخوا کی انسداد دہشتگردی عدالتوں کی نگران جج مقرر کیا گیا ہے، جبکہ جسٹس ملک شہزاد پنجاب اور جسٹس ہاشم کاکڑ بلوچستان کی انسداد دہشتگردی عدالتوں کے نگران جج ہوں گے۔ اسی طرح، جسٹس صلاح الدین پنور سندھ اور جسٹس عامر فاروق اسلام آباد کی اے ٹی سی عدالتوں کے نگران مقرر کیے گئے ہیں۔
سپریم کورٹ بلڈنگ کمیٹی کی سربراہی جسٹس جمال مندوخیل کے سپرد کی گئی ہے، جب کہ جسٹس شفیع صدیقی اور جسٹس عامر فاروق کمیٹی کے ممبران ہوں گے۔ چیف جسٹس یحیٰی آفریدی خود آئی ٹی کمیٹی کی سربراہی کریں گے، جبکہ جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس میاں گل حسن آئی ٹی کمیٹی کے ممبران ہوں گے۔
ریسرچ سینٹر کمیٹی کی سربراہی جسٹس شاہد بلال حسن کو سونپی گئی ہے، جسٹس شفیع صدیقی اور جسٹس عامر فاروق اس کمیٹی کے ممبران ہوں گے۔ مزید برآں، جسٹس محمد علی مظہر کو لاء کلرک پروگرام کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ کے مختلف نوعیت کی چیمبر اپیلز سننے کے لیے پانچ ججز کو نامزد کیا گیا ہے۔ چیف جسٹس یحیٰی آفریدی، جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس ہاشم کاکڑ چیمبر اپیلز سنیں گے، جبکہ جسٹس صلاح الدین پنور اور جسٹس شکیل احمد بھی مختلف چیمبر اپیلز کی سماعت کریں گے۔
سپریم کورٹ آرکائیو اینڈ میوزیم کمیٹی کی سربراہی جسٹس حسن اظہر رضوی کے سپرد کی گئی ہے، اور جسٹس صلاح الدین پنور، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اس کمیٹی کے ممبران ہوں گے۔ فوری انصاف اور ماڈل کورٹس سے متعلق کمیٹی کی سربراہی جسٹس ملک شہزاد کے سپرد کی گئی ہے، جبکہ جسٹس ہاشم کاکڑ، جسٹس صلاح الدین پنور اور جسٹس اشتیاق ابراہیم ماڈل کورٹس کمیٹی کے رکن ہوں گے۔
چیف جسٹس پاکستان نے جسٹس اشتیاق ابراہیم کو سکیورٹی جج تعینات کر دیا ہے، جو سپریم کورٹ بلڈنگ، برانچ رجسٹر اور ججز کالونی کے سکیورٹی امور دیکھیں گے۔ جسٹس میاں گل حسن کو فیملی اور بچوں کی حوالگی کیسز میں پاک برطانیہ پروٹوکول کے رابطہ کار جج تعینات کیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ عملے کے یونیفارم کی کوالٹی چیک کرنے کے لیے قائم کمیٹی کو تحلیل کر دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے رجسٹرار سپریم کورٹ کی جانب سے تمام کمیٹیوں اور تقرریوں کے الگ الگ نوٹیفیکیشن جاری کر دیے گئے ہیں۔
Comments are closed on this story.