Aaj News

جمعرات, مئ 01, 2025  
03 Dhul-Qadah 1446  

مودی کی امریکہ موجودگی کے دوران 119 بھارتی ہتھکڑیاں لگا کر ڈی پورٹ

بھارتی حکومت کی سفارتی ناکامی اور نریندر مودی کے حالیہ امریکی دورے پر سخت تنقید
شائع 16 فروری 2025 02:47pm

ایک طرف بھارتی وزیراعظم دوستی بڑھانے کی کوششوں میں امریکہ میں ہیں تو دوسری جانب امریکہ کی ان کی موجودگی کو کسی خطر میں نہ لاتے ہوئے مزید غیرقانون تارکین وطن کو ملک بدر کردیا۔

امریکہ سے مزید غیر قانونی طور پر مقیم 119 بھارتی شہریوں کو ہتھکڑیاں اور بیڑیاں لگا کر واپس بھیجا گیا ہے۔ ایک اور بھارتی شہری، جو امریکہ سے دوسرے فوجی طیارے کے ذریعے واپس پہنچا، اس نے دعویٰ کیا کہ ’سفر کے دوران ہمارے ہاتھ ہتھکڑیوں میں جکڑے گئے اور پیروں میں بیڑیاں ڈال دی گئی تھیں‘۔

اس سے قبل بھی پہلی پرواز کے ذریعے ڈی پورٹ ہونے والے بھارتی شہریوں نے اسی طرح کے الزامات عائد کیے تھے، جس پر بھارت میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

بھارت میں مسلمانوں کو نشانہ بنانے کیلئے ایک اور خطرناک قانون متعارف کرانے کی تیاری

یہ معاملہ بھارتی سوشل میڈیا اور اپوزیشن جماعتوں میں شدید بحث کا باعث بن گیا ہے، جہاں ایک طرف امریکہ میں بھارتی شہریوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک پر سوالات اٹھ رہے ہیں، وہیں بھارتی حکومت کی سفارتی ناکامی اور نریندر مودی کے حالیہ امریکی دورے پر بھی سخت تنقید کی جا رہی ہے۔

حال ہی میں ڈی پورٹ ہونے والوں میں 65 کا تعلق پنجاب، 33 کا ہریانہ، 8 کا گجرات، 2 کا اتر پردیش، جبکہ دیگر کا مہاراشٹرا، راجستھان، گوا، ہماچل پردیش اور جموں و کشمیر سے ہے۔ زیادہ تر افراد کی عمریں 18 سے 30 سال کے درمیان بتائی جا رہی ہیں۔

ڈی پورٹ ہونے والے ایک شخص، دلجیت سنگھ، نے میڈیا کو بتایا کہ اسے امریکہ اسمگل کرنے کے لیے خطرناک اور غیر قانونی راستہ ’ڈنکی روٹ‘ اختیار کیا گیا۔ ان کی بیوی کا کہنا ہے کہ مقامی ایجنٹ نے انہیں دھوکہ دیا اور براہ راست امریکہ لے جانے کے بجائے جان لیوا راستے سے گزارا۔

امریکہ جانے کیلئے ڈنکی کا سب سے خطرناک راستہ، جہاں مردے زندہ مسافروں کو خبردار کرتے ہیں

بھارت واپسی پر تمام ڈی پورٹیز کو فوری طور پر امیگریشن اور پسِ منظر کی جانچ کے عمل سے گزارا گیا، جس کے بعد انہیں اپنے گھروں کو جانے کی اجازت دی گئی۔ پنجاب اور ہریانہ کی حکومتوں نے ان افراد کے لیے خصوصی سفری انتظامات کیے۔

مزید برآں، اطلاعات ہیں کہ ایک تیسری پرواز، جس میں 157 بھارتی باشندے سوار ہیں، جلد بھارت پہنچنے والی ہے۔ تاہم، اس کی حتمی آمد کے وقت کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔

پہلی امریکی پرواز 5 فروری کو 104 ڈی پورٹ شدہ بھارتی شہریوں کو لے کر پہنچی تھی جن میں 13 بچے بھی شامل تھے۔ امریکی بارڈر کنٹرول کے سربراہ مائیکل ڈبلیو بینکس نے ایک ویڈیو جاری کی، جس میں دکھایا گیا کہ بھارتی شہریوں کو ہتھکڑیاں لگا کر فوجی طیارے میں سوار کیا جا رہا ہے۔

ٹرمپ سے ملاقات مودی کیلئے عالمی جگ ہنسائی کا باعث بن گئی

ڈی پورٹ کیے جانے والے بھارتی شہریوں کے ساتھ اس سلوک پر بھارتی اپوزیشن جماعتوں نے سخت احتجاج کیا اور پارلیمنٹ میں بجٹ اجلاس کے دوران ہنگامہ کھڑا کر دیا۔ بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کا یہ اقدام ان کا ”معیاری آپریٹنگ طریقہ کار“ ہے اور حکومت اس معاملے پر امریکی انتظامیہ کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے تاکہ ڈی پورٹ ہونے والے افراد کے ساتھ غیر انسانی سلوک نہ ہو۔

Narendra Modi

Indians Deported