Aaj News

جمعرات, مئ 08, 2025  
10 Dhul-Qadah 1446  

لندن میں ہزاروں افراد کا فلسطین کے حق میں مظاہرہ، ٹرمپ کے غزہ پلان کو مضحکہ خیز قرار دے کر مسترد کر دیا

ہولوکسٹ میں بچے والے یہودی بھی فلسطینیوں کے حق میں بول اٹھے
شائع 16 فروری 2025 08:55am
تصویر: روئٹرز
تصویر: روئٹرز

ہزاروں افراد نے لندن کے مرکزی علاقے میں فلسطین کے حق میں مارچ کیا، جہاں انہوں نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کے خلاف احتجاج کیا جس میں انہوں نے امریکہ کو غزہ پر قبضہ کرنے کی تجویز دی تھی۔

ہفتے کو فلسطینی پرچم تھامے اور ”غزہ سے ہاتھ ہٹاؤ“ جیسے نعروں والے پلے کارڈز اٹھا رکھے مظاہرین نے مارچ کا آغاز ویسٹ منسٹر کے وائٹ ہال سے کیا اور اختتام امریکی سفارت خانے نائن ایلمز، جنوب مغربی لندن میں ہوا۔ مظاہرین نے بینرز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر درج تھا، ’ٹرمپ کے خلاف کھڑے ہو‘ اور ’مسٹر ٹرمپ، کینیڈا آپ کی 51ویں ریاست نہیں، غزہ آپ کی 52ویں ریاست نہیں‘۔

جنگ بندی معاہدہ، اسرائیل نے 3 یرغمالیوں کے بدلے369 فلسطینی قیدیوں کو رہا کردیا

ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں ماہ غزہ کی تعمیر نو کے لیے ایک منصوبہ پیش کیا تھا، جس کے تحت فلسطینیوں کو دوسری جگہ آباد کرنے کی تجویز دی گئی تھی، تاہم اس میں ان کی واپسی کا کوئی منصوبہ شامل نہیں تھا۔ عالمی سطح پر اس تجویز کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

اس حوالے سے 87 سالہ ہولوکاسٹ سے بچ جانے والے اسٹیفن کاپوس نے اے ایف پی کو بتایا، ’یہ مکمل طور پر غیر اخلاقی، غیر قانونی، غیر عملی اور بے بنیاد تجویز ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’آپ دو ملین افراد کو زبردستی بے دخل نہیں کر سکتے، خاص طور پر جب آس پاس کے ممالک پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ وہ انہیں نہیں لیں گے، کیونکہ اس سے ان کے ممالک میں عدم استحکام پیدا ہوگا۔ یہ ممکن نہیں، لیکن اس طرح کی تجویز دینا ہی بہت نقصان دہ ہے۔‘

یہ مارچ فلسطین سالیڈیریٹی کمپین (PSC) کی جانب سے منعقد کیا گیا تھا اور 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے لندن میں ہونے والا 24واں بڑا فلسطین حمایت مظاہرہ تھا۔

اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی، جبکہ حکام نے مظاہرین کو ”اسٹاپ دی ہیٹ“ نامی جوابی مظاہرے سے دور رکھا، جہاں شریک افراد نے اسرائیلی جھنڈے تھام رکھے تھے۔

390 یہودی ربیوں، سیاسی و سماجی کارکنوں نے اسرائیل کیخلاف مذمتی اشتہار دے دیا

سات اکتوبر کو حماس کے حملے میں کم از کم 1100 افراد ہلاک ہوئے اور تقریباً 240 کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔ جوابی کارروائی میں اسرائیل نے غزہ میں 48 ہزار239 سے زائد افراد کو شہید اور 1 لاکھ 11 ہزار 676 کو زخمی کر دیا۔ فلسطینی میڈیا آفس کے مطابق مرنے والوں کی تعداد 61 ہزار 709 تک ہوسکتی ہے جن میں وہ افراد بھی شامل ہیں جو ملبے تلے دبے ہونے کے سبب لاپتہ تصور کیے جا رہے ہیں۔

ہفتے کے روز حماس نے ایک جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا، جس کے بدلے میں سینکڑوں فلسطینی اسرائیلی جیلوں سے آزاد کیے گئے۔

رہائی کے بعد حماس نے ایک بیان میں کہا کہ یہ اسرائیل کے لیے ”نیا پیغام“ ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ’دشمن قیدیوں کی چھٹی کھیپ کی رہائی اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ انہیں آزاد کرانے کا واحد راستہ مذاکرات اور جنگ بندی معاہدے کی شرائط پر عمل کرنا ہے‘۔

Gaza March

London Protest