سعودی عرب کا ٹرمپ اور پیوٹن کے درمیان ممکنہ سربراہی اجلاس کی میزبانی کا خیر مقدم
سعودی عرب کی جانب سے امریکی صدر ٹرمپ اور روسی صدر پیوٹن سربراہی اجلاس کی میزبانی کا خیرمقدم کیا ہے۔
سعودی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب دونوں رہنماؤں کے درمیان فون کال کو سراہتا ہے۔ دونوں صدور کے درمیان سربراہی اجلاس کی میزبانی کیلئے تیار ہیں۔ روس، یوکرین کے درمیان امن کیلئے کوششوں کا اعادہ کرتے ہیں۔
سعودی عرب کسی بھی ممکنہ سربراہ اجلاس کی میزبانی کے لیے تیار ہے یوکرین میں جاری جنگ کے حل کے لیے ثالثی کے عزم کا اعادہ کیا۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جنگ کے آغاز کے بعد سے اور 3 مارچ 2022 کو روس اور یوکرین کے صدور دونوں کے ساتھ علیحدہ علیحدہ ٹیلی فوننک رابطے کے دوران ثالثی کے لیے مملکت کی سپورٹ کا اعادہ کیا۔
ٹرمپ کی تجارتی جنگ میں تیزی، شراکت داروں پر باہمی ٹیرف نافذ کرنے کا اعلان
انہوں نے ایک بیان میں کہ مملکت روس اور یوکرین کے درمیان پائیدار امن کے حصول کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔
یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ ٹیلی فون پر 90 منٹ کی گفتگو کے بعد اپنے دفتر میں صحافیوں کو آگاہ کردیا تھا کہ بالآخر ہماری ملاقات کا امکان ہے۔ بلکہ ہماری یہ توقع ہے کہ وہ یہاں آئیں گے اور میں وہاں جاؤں گا، اور شاید پہلی مرتبہ ہم سعودی عرب میں ملاقات کریں۔
دوسری جانب یوکرین کے صدر نے متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور ترکیہ کے دورے کا اعلان کیا ہے۔
میونخ کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ یوکرینی صدر کا کہنا تھا کہ روس کے ساتھ جنگ غیر متوقع مرحلے میں داخل ہو رہی ہے۔ دورے کے دوران امریکی یا روسی حکام سے ملاقات کا منصوبہ نہیں ہے۔
Comments are closed on this story.