جنگ بندی معاہدہ، اسرائیل نے 3 یرغمالیوں کے بدلے369 فلسطینی قیدیوں کو رہا کردیا
اسرائیل نے حماس کی جانب سے مزید 3 یرغمالیوں کی رہائی کے بعد اپنی حراست میں موجود 369 فلسطینیوں شہریوں کو رہا کردیا ہے۔
اسرائیل نے مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے مزید 3 یرغمالیوں کی رہائی کے بعد اپنی حراست میں موجود 369 فلسطینیوں شہریوں کو رہا کردیا۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی جیلوں سے رہائی پانے والے 369 فلسطینی قیدیوں کو لے بسوں کا قافلہ جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس پہنچ گیا ہے۔
قبل ازیں حماس نے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کے تحت چھٹے قیدیوں کے تبادلے میں غزہ کے علاقے خان یونس میں 3 اسرائیلی یرغمالیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کیا۔
یاد رہے کہ حماس کی عسکری شاخ عزالدین القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے اعلان کیا تھا کہ 15 فروری کو قیدیوں کے تبادلے کے چھٹے مرحلے میں جن 3 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا ان میں الیگزینڈر ساشا ٹروفانوف، ساگوئی ڈیکل چن اور یائر ہارن شامل ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل حماس نے اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی پر جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد روک دیا تھا تاہم مصر اور ترکی کی جانب سے فریقین کو معاہدے پر عمل درآمد پر آمادہ کیا گیا جس کے بعد مزید یرغمالیوں کی رہائی ممکن ہو سکی۔
دوسری جانب ترجمان ابوعبیدہ نے کہا کہ قیدیوں کے تبادلے کا عمل 15 فروری کو ہونا تھا لیکن اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کے تحت اپنے وعدوں کو پورا نہ کرنے کی وجہ سے اسے معطل کر دیا گیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر غزہ میں موجود تمام قیدیوں کو ہفتے کی دوپہر تک رہا نہیں کیا گیا تو جنگ بندی منسوخ کر دی جانی چاہیے۔
حماس نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ وہ جنگ بندی معاہدے میں اسرائیل کی رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے ثالثی کرنے والے ممالک کے عزم کے بعد معاہدے کے تحت قیدیوں کے تبادلے پر عمل درآمد جاری رکھے گی۔
قیدیوں کے تبادلے کے پہلے 5 دور میں اسرائیلی جیلوں میں قید 766 فلسطینی قیدیوں کے علاوہ غزہ میں 16 اسرائیلی اور 5 تھائی لینڈ کے قیدیوں کو رہا کیا گیا ہے۔
Comments are closed on this story.