پی ٹی آئی میں توڑ پھوڑ کاعمل جاری رہے گا، بیرسٹر ظفر اللہ خان
پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما بیرسٹر ظفر اللہ خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی میں آئندہ بھی توڑ پھوڑ کا عمل جاری رہے گا، پی ٹی آئی سیاسی جماعت نہیں بلکہ ایک فین کلب ہے، اس میں توڑ پھوڑ کا عمل جاری ہے، 9 مئی اور 26 نومبر کے بعد توڑ پھوڑ جاری ہے، پی ٹی آئی سے مزید لوگ بھی جائیں گے۔
آج ٹی وی کے پروگرام ’روبرو‘ کے میزبان شوکت پراچہ سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر ظفر اللہ خان نے کہا کہ پی ٹی آئی سے بہت سارے لوگ ناراض ہیں، وہ پارٹی چھوڑ کر جانا چاہتے ہیں،جوں جوں عمران خان کی رہائی میں تاخیر ہوگی، ویسے ہی لوگ پارٹی چھوڑتے جائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ عمران ماضی میں اداروں پر تنقید کرتے رہے ہیں، اب آرمی چیف کو کس لیے خط لکھ رہے ہیں، ان کے خطوط کا مقصد ملک میں انتشار پھیلانا ہے، فوج اور عوام میں فاصلہ پیدا کرنا ہے، ہمیں پھر یہ نہ بولیں کہ ہم سیاسی لوگ ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما بیرسٹر سینیٹرعلی ظفر نے کہا ہے کہ شیر افضل مروت اچھے انسان اور مقبول شخصیت ہیں، ہوسکتا ہے کہ کل کو شیر افضل مروت پارٹی میں واپس آجائیں۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی پارٹی میں جمہوریت ہوتی ہے، پارٹی میں آپس میں بحث اور بات چیت ہوتی ہے، پی ٹی آئی کی مقبولیت صرف ایک شخص کی وجہ سے ہے، پی ٹی آئی میں کوئی دوسری لیڈر شپ نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان ملک کے سابق وزیراعظم ہیں، وہ کھلا خط لکھ کر ملک کو درپیش مسائل و بحراںوں کی نشاندہی کر سکتے ہیں، خط کا جواب ملنا ضروری نہیں ہوتا ہے، مزید خط لکھے جاسکتے ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور صوبائی وزیر سید ناصرحسین شاہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی میں ون مین شو ہے، عمران خان جیسا کہتے ہیں ویسا ہی ہوتا ہے، بانی پی ٹی آئی ہی تمام فیصلے کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں بغیر محنت کے عہدے مل جاتے ہیں، پارٹی سے نکلنے والوں کو بڑی پذیرائی نہیں ملتی، میرے خیال میں پارٹی سے نکلنا سیاسی خودکشی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کوخط لکھنا معیوب بات نہیں تاہم آئی ایم ایف کو لکھے گئے خط پر ہمیں تحفظات ہیں، ایسا نہیں کرنا چاہیے، سارے مسائل ہی پی ٹی آئی کی وجہ سے ہیں۔
ناصرحسین شاہ نے کہا ہے کہ عمران خان کی رہائی فوری نظر نہیں آرہی ہے، انہیں کیسوں کا مقابلہ کرنا ہوگا، الیکشن 2029 میں ہی ہونگے، پی ٹی آئی کو پر امن سیاست کرنا ہوگی۔
Comments are closed on this story.