رنویر الہ آبادیا خود پر درج متعدد ایف آئی آر کیخلاف عدالت پہنچ گئے
یوٹیوبر رنویر الہ آبادیا نے ریئلٹی شو ’انڈیاز گوٹ لیٹنٹ‘ میں ایک فحش مذاق پر اپنے خلاف درج متعدد ایف آئی آر کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔
یوٹیوبر رنویر الہ آبادیا نے ریئلٹی شو ’انڈیاز گوٹ لیٹنٹ‘ میں ایک فحش مذاق پر ان کے خلاف درج متعدد ایف آئی آر کے خلاف جمعہ کو سپریم کورٹ سے رجوع کیا جس نے بڑے پیمانے پر ردعمل کو جنم دیا۔
کیا “انڈیاز گوٹ لیٹینٹ’ بند ہونے جارہا ہے؟
رنویر الہ آبادیہ کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ ابھینو چندرچوڑ نے معاملے کی فوری فہرست طلب کی۔ تاہم چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) سنجیو کھنہ نے اس درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیس معمول کے مطابق سنا جائے گا۔
مہاراشٹر سائبر سیل، ممبئی پولیس اور آسام پولیس نے الہ آبادیا اور دیگر کو ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے بعد سمن جاری کیا۔
مہاراشٹر کے سائبر ڈپارٹمنٹ نے یوٹیوب شو پر تنازعہ کے سلسلے میں الہ آبادیا اور دیگر 29 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
رنویر کے فحش بیان نے عرفی جاوید، راکھی ساونت کو بھی مشکل میں ڈال دیا
دریں اثنا، ممبئی پولیس نے، اب تک، اپوروا مکھیجا اور اشیش چنچلانی کے بیانات ریکارڈ کیے ہیں، جب کہ رنویر الہ آبادیہ ابھی تک پیش نہیں ہوئے ہیں۔
آسام پولیس نے اپنی ایف آئی آر میں رنویر الہبادیا اور چار دیگر افراد کا نام ’انڈیاز گوٹ لیٹنٹ‘ کے ایک ایپی سوڈ پر مبینہ طور پر ”فحاشی کو فروغ دینے اور جنسی طور پر بیہودہ بحث میں ملوث ہونے“ کے الزام میں نامزد کیا ہے۔ ایف آئی آر کے بعد آسام پولیس اس معاملے میں ملوث افراد سے پوچھ گچھ کے لیے ممبئی پہنچ گئی ہے۔
Comments are closed on this story.