مصر اور اردن فلسطینیوں کو بے دخل کیے بغیر غزہ کی تعمیر نو پر متفق
مصر اور اردن نے فلسطینیوں کی بے دخلی کے بغیر غزہ کی تعمیر نو کرنے کے فیصلے مکمل اتفاق رائے کا اظہار کیا ہے۔
عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق مصر اور اردن نے غزہ کی تعمیر نو کے حوالے سے اہم معاہدہ کیا ہے جس میں دونوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ غزہ کی بحالی فلسطینیوں کی بے دخلی کے بغیر کی جائے گی۔
مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور اردن کے شاہ عبداللہ کے درمیان ٹیلیفونک رابطے میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ غزہ کی تعمیر نو کا عمل فلسطینیوں کے حقوق کی مکمل حفاظت کرتے ہوئے انجام پائے گا۔
اسرائیل حماس معاہدہ دوبارہ فعال؛ قیدیوں کی رہائی کا اعلان، جنگ بندی ڈیل برقرار
مصری صدارتی دفتر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کی تعمیر نو فلسطینیوں کی بے دخلی کے بغیر ہونی چاہیے۔
اس کے علاوہ، دونوں ممالک نے مشرق وسطیٰ میں امن کے قیام کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے تعاون کی خواہش کا اظہار بھی کیا
ترجمان محمد الشناوی نے مزید کہا کہ دونوں رہ نماؤں نے فون پر زیادہ دیر تک مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔
اسرائیل غزہ کا الحاق کرے گا، اسے خریدیں نہیں امریکی انتظامیہ کے ماتحت لیں گے، ٹرمپ
رہنماؤں نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے پر مکمل عمل درآمد کی ضرورت، یرغمالیوں اور قیدیوں کی رہائی اور انسانی امداد کے لیے کوششیں جاری رکھنے پر زور دیا۔
یاد رہے کہ اردن، مصر اور سعودی عرب امریکی صدر ٹرمپ کے فلسطینیوں کی بے دخلی کے منصوبے کو مسترد کرچکے ہیں۔ ] اردن کے شاہ عبداللہ نے حالیہ ملاقات میں غزہ سے فلسطینیوں کی نقل مکانی کی مخالفت کرتے ہوئے دو ریاستی حل کی بنیاد پر فلسطینی مسئلے کے حل پر زور دیا تھا۔
Comments are closed on this story.