اسرائیل حماس معاہدہ دوبارہ فعال؛ قیدیوں کی رہائی کا اعلان، جنگ بندی ڈیل برقرار
حماس کا کہنا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کو اس کے مطابق نافذ کرے گا جو دستخط شدہ ہے، جس میں قیدیوں کا تبادلہ بھی طے شدہ شیڈول کے مطابق ہوگا۔
اس سے قبل اسرائیلی وزیر دفاع یوال کاٹس نے غزہ پر جنگ دوبارہ شروع کرنے کی دھمکی دی، جس سےتین اسرائیلی قیدیوں کی رہائی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔
غیرملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق حماس کے عہدیداروں نے مصری دارالحکومت قاہرہ میں مصر اور قطر کے ثالثوں کے ساتھ بات چیت کی تاکہ غزہ میں بھاری مشینری اور موبائل گھروں کی داخلے پر اسرائیلی پابندی جیسے مسائل پر بات کی جا سکے۔
اس سے قبل نیتن یاہو سرکارکی منافقت پر حماس کا صبر جواب دے گیا تھا، آئندہ ہفتے اسرائیلی قیدیوں کی رہائی مؤخرکردی تھی۔ ترجمان نے جنگ بندی معاہدے کو اسرائیلی رویے سے مشروط کردیا۔
غزہ کی وزارت صحت نے اسرائیل کی غزہ جنگ میں 48,222 ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے جبکہ 111,674 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
حکومتی میڈیا آفس نے ہلاکتوں کی تعداد کم ازکم 61,709 بتائی ہے اور ملبے کے نیچے ہزاروں افراد کی لاشوں کو اب مردہ سمجھا جا رہا ہے۔
7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملوں میں کم از کم 1,139 افراد ہلاک ہوئے اور 200 سے زیادہ افراد کو قید کر لیا گیا تھا۔
غزہ میں ہلاکتوں میں اضافہ
غزہ کی وزارت صحت نے اطلاع دی ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں تین فلسطینی شہید ہوئے ہیں اور 14 مزید لاشیں بھی اسپتالوں تک پہنچائی گئی ہیں۔
ایک بڑی تعداد ابھی بھی ملبے اور تباہ شدہ سڑکوں کے نیچے دبی ہوئی ہے اور ایمبولینس اور سول ڈیفنس کی ٹیمیں ان تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد 48,239 ہو گئی ہے، جبکہ زخمیوں کی تعداد 111,676 تک پہنچ چکی ہے۔
اسرائیل کی جانب سےغزہ میں بھاری مشینری کی منتقلی مسترد
اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کے ترجمان عمر دستری نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں موبائل گھروں یا بھاری مشینری کا داخلہ نہیں ہوگا اور اس کے لیے کوئی ہم آہنگی نہیں کی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ معاہدے کے مطابق رفح کراسنگ کے ذریعے غزہ میں کسی قسم کا سامان بھی داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔
Comments are closed on this story.