کیا دہی واقعی تیزابیت کم کرتی ہے؟
دہی کو اپنی ٹھنڈک کی خصوصیات کے لیے جانا جاتا ہے، لیکن یہ ہاضمہ کے تمام مسائل کا بہترین حل نہیں ہو سکتا۔ یہاں ماہرین کا کیا کہنا ہے؟
تیزابیت ایک عام مسئلہ ہے جس کا سامنا اکثر لوگوں کو ہوتا ہے، اور یہ سینے میں جلن یا منہ میں تلخ ذائقے کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے۔ یہ مسئلہ عموماً مسالے دار کھانوں، تناؤ یا بے قاعدہ کھانے کی عادات کی وجہ سے ہوتا ہے، جس کی وجہ سے معدے کا تیزاب غذائی نالی میں واپس آجاتا ہے۔
ان چیزوں کے ساتھ بادام کھانا فائدے سے زیادہ نقصان پہنچا سکتا ہے
تیزابیت سے نجات کے لیے لوگ عموماً گھریلو علاج کا سہارا لیتے ہیں، اور ایک عام مشورہ یہ ہے کہ دہی کھایا جائے کیونکہ اس کے ٹھنڈے اثرات ہیں۔ تاہم، ماہرین کے مطابق یہ ہمیشہ مؤثر ثابت نہیں ہوتا۔
آیورویدک ہیلتھ کوچ ڈمپل جانگڈا کے مطابق، دہی ایک بھاری غذا ہے جو تیزابیت کو بڑھا سکتی ہے۔ دہی کی کھٹی اور خمیر شدہ خصوصیات جسم کی گرمی کو بڑھا سکتی ہیں، جس سے تیزابیت کی حالت مزید خراب ہو جاتی ہے۔ اس کے بجائے، وہ چھاچھ پینے کی تجویز دیتی ہیں جو ہلکا، ٹھنڈا اور نظام ہاضمہ کو سکون پہنچانے والا ہوتا ہے۔
انڈے ہماری صحت کیلئے مضر ہیں یا مفید؟ کتنی مقدار کھانی چاہئیے؟
اگر آپ کو بار بار تیزابیت کا سامنا ہوتا ہے تو ماہر غذائیت کچھ غذائی تجاویز دیتے ہیں۔
چھوٹے حصے کھائیں
بڑے نوالے کھانے کے بجائے چھوٹے کھانے کھانے سے ایسڈ ریفلوکس کو کم کیا جا سکتا ہے۔
ادرک کی چائے
ادرک کی چائے ہاضمے میں مدد دیتی ہے اور گیس، اپھارہ اور بدہضمی کی تکالیف میں کمی لاتی ہے۔
صحت مند چکنائیاں شامل کریں
گری دار میوے اور بیج جیسے بادام اور کاجو صحت مند چکنائی فراہم کرتے ہیں جو تیزابیت سے لڑنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
میٹھے پھلوں کا انتخاب کریں
نارنجی اور گریپ فروٹ جیسے کھٹے پھل تیزابیت کو بڑھا سکتے ہیں، اس کے بجائے کیلے، سیب اور تربوز جیسے پھلوں کا استعمال کریں۔
پلانٹ بیسڈ دودھ استعمال کریں
بادام یا ناریل کے دودھ کو چائے اور کافی میں تبدیل کرنا ایک مفید متبادل ہو سکتا ہے۔
یہ تمام تجاویز تیزابیت کو کم کرنے اور ہاضمہ کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کرتی ہیں، لیکن یاد رہے کہ یہ مشورے عمومی ہیں اور کسی بھی طبی حالت کے لیے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔
Comments are closed on this story.