Aaj News

پیر, اپريل 21, 2025  
22 Shawwal 1446  

آئی ایم ایف کے تکنیکی وفد کا دورہ، بجٹ یوٹیلائزیشن اور گورننس پر سخت نگرانی کی ہدایت

جب تک جاری کردہ فنڈز مکمل طور پر استعمال نہ ہو جائیں، نئے فنڈز کی فراہمی محدود رکھی جائے، آئی ایم ایف کی تجویز
شائع 13 فروری 2025 12:03pm

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے تکنیکی وفد نے پاکستان کے پبلک فنانس مینجمنٹ، گورننس اور بجٹ کے مؤثر استعمال پر زور دیتے ہوئے بجٹ کی شفافیت اور مانیٹرنگ کے لیے جدید طریقہ کار اپنانے کی ہدایت کی ہے۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف وفد نے بجٹ کے استعمال کو مزید مؤثر بنانے کے لیے ماڈرن ماڈل متعارف کرانے اور اس کی سخت مانیٹرنگ کا مطالبہ کیا ہے۔ وزارت خزانہ حکام نے وفد کو ترقیاتی منصوبوں کے لیے بجٹ ریلیز اسٹریٹیجی اور مانیٹرنگ سسٹم پر تفصیلی بریفنگ دی۔

ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے جاری فنڈز کی لائیو مانیٹرنگ کے لیے خصوصی سیل تشکیل دینے کی تجویز زیر غور ہے۔ اس اقدام کا مقصد منصوبوں کی فنڈنگ پر بروقت نظر رکھنا اور شفافیت کو یقینی بنانا ہے۔

وزیراعظم سے آئی ایم ایف منیجنگ ڈائریکٹر کی ملاقات، پروگرام مؤثر طریقے سے نافذ کرنے پر تعریف

ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف نے اس تجویز پر بھی زور دیا ہے کہ جب تک جاری کردہ فنڈز مکمل طور پر استعمال نہ ہو جائیں، نئے فنڈز کی فراہمی محدود رکھی جائے۔ اس پالیسی کا مقصد مالی نظم و ضبط کو بہتر بنانا اور غیر ضروری اخراجات پر قابو پانا ہے۔

آئی ایم ایف کے وفد نے وزارت خزانہ کے حکام کے ساتھ ملاقاتوں میں بجٹ کی تیاری کے عمل پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ ذرائع کے مطابق تکنیکی وفد نے بجٹ کال سرکلر کے ذریعے بجٹ میکنگ پراسس کے تمام مراحل کا جائزہ لیا اور متعدد تکنیکی تجاویز بھی پیش کیں۔

آئی ایم ایف مشن کا گریڈ 17 سے 22 تک کے افسران کے اثاثے ظاہر کرنے کا مطالبہ

حکام کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی سفارشات کو مدنظر رکھتے ہوئے آئندہ بجٹ میں مالی نظم و ضبط کو مزید سخت کیا جائے گا اور ترقیاتی فنڈز کے اجرا کے لیے مزید شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا۔

IMF PAKISTAN