لیبیا میں حادثے کا شکار کشتی میں 63 پاکستانی موجود تھے، دفتر خارجہ
سینیٹر عرفان صدیقی کی زیر صدارت سینیٹ کی خارجہ امور کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں فلسطین کی موجودہ صورتحال اور لیبیا و مراکش میں پیش آنے والے کشتی حادثات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس دوران انکشاف ہوا کہ لیبیا کشتی حادثے میں 63 پاکستانی شامل تھے۔
دفتر خارجہ کے حکام نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ فلسطین کے سفیر کی جانب سے غزہ کی صورتحال پر ایک خط موصول ہوا ہے۔ حکام کے مطابق پہلے مرحلے میں غزہ میں امن و امان یقینی بنانے کے اقدامات کرنے تھے، جبکہ دوسرے مرحلے میں مکمل جنگ بندی پر غور کیا جانا تھا۔
دفتر خارجہ کے نمائندوں نے کہا کہ 4 فروری کو سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بیان دیا تھا کہ غزہ پر قبضہ کرنا ہے۔ اس پر کمیٹی کے چیئرمین عرفان صدیقی نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سینیٹ کو اس حوالے سے ایک مذمتی قرارداد جاری کرنی چاہیے اور غزہ کے معاملے پر ایک سخت ڈرافٹ تیار کیا جائے۔
لیبیا کشتی حادثہ: 7 پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق
اجلاس میں مراکش اور لیبیا میں کشتی حادثات پر بھی بریفنگ دی گئی۔ ڈی جی کرائسز مینجمنٹ شہزاد حسین نے کمیٹی کو بتایا کہ لیبیا میں کشتی حادثے میں 63 پاکستانی شامل تھے اور ان میں سے کئی افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔ تین بچ جانے والے پاکستانیوں نے سفارت خانے سے رابطہ کیا ہے اور مزید معلومات حاصل کی جا رہی ہیں۔
شہزاد حسین کے مطابق مراکش کشتی حادثے میں زندہ بچ جانے والے 22 پاکستانی وطن واپس پہنچ چکے ہیں، جبکہ جاں بحق افراد کی میتیں بھی وطن لانے کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ لیبیا کے کشتی حادثے میں متاثرہ زیادہ تر افراد کا تعلق کرم اور باجوڑ سے تھا۔
کمیٹی نے دونوں حادثات میں جاں بحق ہونے والوں کے لیے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے متاثرہ خاندانوں کی فوری مدد کا مطالبہ کیا۔
Comments are closed on this story.