Aaj News

منگل, اپريل 22, 2025  
23 Shawwal 1446  

صارم قتل کیس؛ گرفتار 18 افرادکا ڈی این اے میچ نہ ہوسکا

مزید افراد کے ڈی این اے رپورٹ آنے کا انتظار ہے، تحقیقاتی حکام
شائع 10 فروری 2025 07:00pm

کراچی میں اغوا کے بعد قتل ہونے والے کم سن بچے صارم کے کیس میں کوئی پیشرفت نہ ہوسکی، حراست میں لیے گئے 18 افراد میں سے کسی کا بھی ڈی این اے میچ نہ ہوسکا۔

ذرائع کے مطابق صارم کی ڈی این اے رپورٹ کی تفصیلات سامنے آگئیں، حراست میں لیے گئے ملزمان سے ڈی این اے نہیں مل سکا، پولیس تاحال کیس کی گھتیاں سلجھانے میں ناکام ہے۔

صارم زیادتی قتل کیس: شواہد کیلئے پولیس کی فلیٹس میں ایک مرتبہ پھرتلاشی

تحقیقاتی حکام نے بتایا کہ 18 افراد کے ڈی این اے کی رپورٹ منفی نکلی، کیس میں پیش رفت نہ ہوسکی، مزید افراد کے ڈی این اے رپورٹ آنے کا انتظار ہے۔

نارتھ کراچی سے 7 سالہ صارم کی لاش ملنے کا بعد زیر حراست 5 مشتبہ افراد کے ڈی این اے نمونے کراچی یونیورسٹی کی لیب کو بھجوائے گئے تھے۔

صارم قتل کیس میں اہم پیشرفت، 5 ملزمان گرفتار

ذرائع کے مطابق تحقیقاتی ٹیم نے ابتدائی پوسٹ مارٹم سے متعلقہ ڈاکٹرزسے ملاقات کی اور جائے وقوعہ کا دورہ کرکے مختلف افراد کے بیانات بھی قلم بند کیے تھے۔

یاد رہے کہ7 سالہ بچہ صارم 7 جنوری کو نارتھ کراچی کی رہائشی عمارت سے لاپتہ ہوا،
صارم کی لاش 11 روز بعد 18 جنوری کو اس کے فلیٹ میں پانی کے ٹینک سے ملی تھی۔ واقعہ کا مقدمہ بلال کالونی تھانے میں درج ہوا تھا۔

قاتل کی عدم گرفتاری، صارم کے اہل خانہ اور علاقہ مکینوں کا پاور ہائوس پر احتجاج

پولیس نے 5 ملزمان کو پوچھ گچھ کے لئے حراست میں لیا تھا، جس میں صارم کے قریبی رشتے دار اظہر، 2 چوکیدار، معلم اور وال مین کو پوچھ گچھ کے لئے زیر حراست لیا گیا۔

صارم کی گمشدگی کا معاملہ سوشل میڈیا کے ذریعے منظر عام پر آیا تھا جس کے بعد گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے بچے کے گھر جاکر والدین سے اظہار یکجہتی بھی کیا تھا۔

karachi

Sindh Police

Karachi Police

Sarim Kidnaped

Sarim

sarim murder case