کراچی: پریڈی تھانے میں مبینہ تشدد سے تاجر کی ہلاکت، صدر موبائل مارکیٹ کے دکانداروں کا احتجاج
کراچی میں پریڈی تھانے میں وقاص نامی تاجر کی ہلاکت کے بعد صدر موبائل مارکیٹ، ریگل چوک اور اطراف کی دکانیں احتجاجاً بند ہوگئیں، دکانداروں نے نیو ایم اے جناح روڈ تبت سینٹر کے مقام پر روڈ بند کر دیا، احتجاج کے باعث ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا۔
پریڈی تھانے میں تاجر وقاص کی ہلاکت کے واقعہ کے خلاف صدر موبائل مارکیٹ، ریگل چوک اور اطراف کی دکانیں احتجاجاً بند کر دی گئیں، اور دکاندار اہلکاروں کے مبینہ تشدد سے شہری کی ہلاکت کے خلاف سراپا احتجاج بن گئے۔
علاوہ ازیں دکاندار وقاص کی لاش پریڈی تھانے کے باہر پہنچا دی گئی، تھانے کے باہر لاش رکھ کر دکانداروں نے شدید احتجاج کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ جب تک ہمارے پولیس ہمارے مطالبات نہیں مانتی، ہم احتجاج جاری رکھیں گے۔
پریڈی تھانے میں تشدد سے شہری کے جاں بحق ہونےکے واقعے پرڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا نے ایکشن لیتے ہوئے ایس ایچ او اور ایس آئی او سمیت 9 اہلکار معطل کردیے۔ معطل افسران اور اہلکار گارڈن ہیڈ کواٹر منتقل کردیے گئے۔
بعدازاں پولیس اور مظاہرین کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو گئے جس کے ورثا ایم اے جناح روڈ سے وقاص کی لاش کو لے کر روانہ ہوگئے۔ ورثا کے مطابق شہری وقاص کا نماز جنازہ کل ہوگا۔
کراچی: پریڈی تھانے میں مبینہ پولیس تشدد سے شہری ہلاک، اہلِ خانہ کا احتجاج
دکانداروں کے احتجاج کرنے پر ایس ایس پی ساؤتھ مہزور علی پریڈی تھانے پہنچ گئے، ایس ایس پی سٹی عارف عزیز بھی ہمراہ تھے، صدر کے دوکانداروں کی بڑی تعداد بھی تھانے کے باہرموجود ہے۔
تاجر رہنماؤں اور پولیس کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے، تاہم تاجررہنماؤں نے مطالبہ کیا ہے کہ ایس ایچ او پریڈی اور ان کی ٹیم کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔
مقتول دکانداروقاص کے چچاعلی محمد نے آج نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اہلکاروں کی جانب سے وقاص پر بے تحاشہ تشدد کیا گیا۔
کراچی میں ڈمپر نے مزید تین افراد کی جان لے لی
انہوں نے بتایا کہ وقاص دکان بند کرکے اپنے بھائی اور دوست کے ہمراہ گھر آرہا تھا، پولیس اہلکار اور ان کی موٹر سائیکل آپس میں ٹکرائی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ متوفی کی اہلکاروں سے معمولی سی بات پر تلخ کلامی ہوئی، وقاص پر جھوٹی ایف آئی آر کاٹ کر اس پر بدترین تشدد کیا گیا۔
لواحقین نے کہا کہ اس معاملے کی شفاف تحقیقات کرائی جائیں، تشدد میں ملوث اہلکاروں کے خلاف فوری طور پر قانونی کارروائی کی جائے۔
یاد رہے کہ کراچی میں پریڈی تھانے کے لاک اپ کے اندر مبینہ گزشتہ رات پولیس تشدد سے وقاص نامی تاجرکی ہلاکت پر اہل خانہ کی جانب سے بھی ریگل چوک سے تبت چوک جانے والی دونوں سڑکوں پر احتجاج کیا گیا تھا۔
اہلِ خانہ کے مطابق تاجر وقاص کو گزشتہ روز پولیس کانسٹیبل اسامہ کی بائیک سے ٹکرانے کے بعد گرفتار کیا گیا، جس کے بعد ذاتی رنجش پر پولیس اہلکاروں نے رات بھر اسے تشدد کا نشانہ بنایا۔
اہلِ خانہ نے الزام لگایا کہ پولیس نے رات کو وقاص اور دیگر 2 افراد کے خلاف بائیک ٹکرانے اور اشیاء گم ہونے کی ایف آئی آر درج کی اور انہیں لاک اپ میں شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔ صبح اہلِ خانہ کو اطلاع دی گئی کہ وقاص جاں بحق ہو چکا ہے اور اس کے جسم پر تشدد کے واضح نشانات موجود تھے۔
وزیر داخلہ کا واقعہ کا سخت نوٹس، تحقیقات کا حکم دے دیا
پریڈی تھانے کےلاک اپ میں تاجر وقاص کی ہلاکت کے معاملے کا وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار نے سخت نوٹس لیتے ہوئے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیدیا ہے۔
وزیرداخلہ نے ڈی آئی جی سائوتھ سے تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ شہری کیسے پولیس حراست میں ہلاک ہوا؟ معاملے کی فوری انکوائری کرائی جائے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے رپورٹس کے ساتھ واقعہ کی شفاف تحقیقات چاہیے، واقعہ میں کوئی ملوث پایا گیا تو قانون حرکت میں آئے گا۔
ضیا الحسن لنجار نے کہا کہ شہریوں کی جان و مال کی حفاظت پولیس کا فرض ہے، اس کی ادائیگی کی کوتاہی برتی گئی تو کارروائی ہوگی۔
Comments are closed on this story.