لیبیا میں دو مقامات سے تارکین وطن کی 29 لاشیں برآمد
لیبیا کے ہلالِ احمر اور سکیورٹی ڈائریکٹوریٹ کا کہنا ہے کہ ملک کے جنوب مشرق اور مغرب سے تارکین وطن کی 29 لاشیں برآمد کر لی گئی ہیں۔
عالمی میڈیا کے مطابق کے مطابق ضلع الواحات کے سکیورٹی ڈائریکٹوریٹ نے جمعرات کو ایک بیان میں 19 لاشیں ملنے کی تصدیق کی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ لاشیں لیبیا کے دوسرے بڑے شہر بن غازی سے 441 کلومیٹر دور جکھارا کے علاقے میں ایک اجتماعی قبر سے دریافت ہوئیں۔
غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن، ٹرمپ کے پہلے ہفتے میں 7300 افراد ملک بدر
سکیورٹی ڈائریکٹوریٹ نے فیس بُک پر تصاویر شیئر کیں جن میں پولیس اہلکار اور ہلال احمر کے رضاکار ان لاشوں کو پلاسٹک کے بیگز میں ڈال رہے ہیں۔ان کا مزید کہنا ہے کہ ان لاشوں کا تعلق اسمگلنگ کی سرگرمیوں سے ہے۔
اس کے علاوہ لیبیا کے ہلالِ احمر نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اس کے رضاکاروں نے دن کے وقت 10 تارکین کی لاشیں برآمد کی ہیں۔
ہلالِ احمر نے کہا کہ ان تارکین کی کشتی دارالحکومت طرابلس سے 40 کلومیٹر دُور زاویہ شہر کی بندرگاہ ڈِلا کے قریب ڈوب گئی تھی۔
تارکین وطن کی 2 کشتیاں ڈوبنے سے 27 افراد جان سے گئے
سکیورٹی ڈائریکٹوریٹ نے بتایا کہ حکام نے جلو میں 19 لاشیں برآمد کیں جن کا تعلق جکھارا میں اسمگلنگ اور غیر قانونی نقل مکانی کی سرگرمیوں سے ہے۔
بیان کے مطابق یہ لاشیں فارم میں تین قبروں سے دریافت ہوئیں، ان میں سے ایک قبر میں ایک لاش جبکہ دوسری قبر میں چار لاشیں دفنائی گئی تھیں۔ اس کے علاوہ چوتھی قبر میں ایک ساتھ 14 لاشوں کو دفنایا گیا تھا۔ تمام لاشوں کو فورینزک ٹیسٹ کے لیے لیبارٹری بھجوا دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ لیبیا غیر قانونی تارکین کے یورپ جانے کا ایک اہم سمندری راستہ ہے اور اٹلی پہنچنے کی کوششوں کے دوران کشتیاں الٹنے سے اب تک سینکڑوں افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
جنوری کے اختتام پر الواحات کے فوجداری مقدمات کی تحقیقات کرنے والے محکمے نے بتایا تھا کہ اس نے مختلف افریقی ممالک سے تعلق رکھنے والے 263 تارکین کو آزاد کروایا ہے۔
Comments are closed on this story.