جلد کو نکھارنے اور خوبصورت بنانے کے لیے لیزر ٹریٹمنٹ کتنا موثر ہے؟ ڈاکٹر فاریہ ”آج پاکستان“ میں کیا کہتی ہیں؟
لیزر ٹریٹمنٹ ایک جدید طریقہ ہے جس کے ذریعے جلد کو جوان اور شفاف بنایا جاتا ہے، اور یہ تمام جراحی طریقوں سے آزاد ہے۔ اس میں لیزر روشنی کی مدد سے جلد کے اندر موجود کولیجن کی پیداوار کو بڑھایا جاتا ہے، جو جلد کی ساخت اور رنگت کو بہتر بنانے میں مدد دیتی ہے۔ یہ طریقہ جھریوں، ایکنی کے نشانات، کو کم کرنے کے لیے انتہائی موثر ہے۔
لیزر ٹریٹمنٹ کے بعد عام طور پر ہلکی سرخی یا سوجن ہو سکتی ہے، جو کچھ وقت میں خود بخود ٹھیک ہو جاتی ہے۔ یہ طریقہ جلد کو قدرتی طور پر روشن، ہموار اور جوان بنانے کے لیے بہترین انتخاب ہے اور اس کا اثر طویل مدت تک رہتا ہے۔
آج پاکستان میں اسکن اسپیشلسٹ ڈاکٹر فاریہ خان نے لیزر ٹریٹمنٹ کے حوالے سے مفید معلومات دیتے ہوئے کہا کہ اسکن کلینک میں مختلف اسکن لیزر ٹریٹمنٹس دستیاب ہیں جو کیل مہاسوں، پگمینٹیشن اور دیگر جلد کے مسائل کے حل میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ تاہم، بہت سے افراد کو یہ غلط فہمی ہوتی ہے کہ انہیں ایک ہی سیشن میں مطلوبہ نتائج حاصل ہوجائیں گے، حالانکہ لیزر ٹریٹمنٹ کے لیے کئی سیشنز کی ضرورت ہوتی ہے۔
خوبصورت اور شاداب جلد کے لیے گھر پر کیمیکل سے پاک کوکونٹ ملک صابن بنائیں
خاص طور پر جب لوگ ہیئر ریموول کے لیے لیزر ٹریٹمنٹ کرواتے ہیں، تو وہ چاہتے ہیں کہ ایک سیشن کے بعد ہی تمام بال ختم ہوجائیں، لیکن یہ حقیقت نہیں ہے۔ بہتر نتائج کے لیے متعدد سیشنز ضروری ہوتے ہیں۔ مزید یہ کہ لیزر ٹریٹمنٹ کے بعد احتیاطی تدابیر انتہائی اہم ہوتی ہیں۔ اگر احتیاطی تدابیر نہ اپنائی جائیں اور دھوپ میں بے پرواہی سے نکلیں، تو اس سے فائدے کی بجائے نقصان ہوسکتا ہے۔ اکثر مریض ڈاکٹر سے شکایت کرتے ہیں کہ انہیں اس احتیاطی عمل کے بارے میں مناسب طور پر آگاہ نہیں کیا گیا تھا۔
سب سے پہلے، سب سے زیادہ مقبول اور استعمال ہونے والی لیزر ٹریٹمنٹ ہیئر ریموول ہے، اور اس کے مختلف اقسام موجود ہیں۔ ماضی میں آئی پی ایل (Intense Pulsed Light) لیزر ٹریٹمنٹ کا استعمال کیا جاتا تھا، لیکن آج کل مختلف جدید لیزر ٹریٹمنٹس دستیاب ہیں جن میں ڈایوٹ اور اینڈیا لیزر شامل ہیں۔
ڈاکٹر فاریہ خان کا کہنا ہے کہ جب آئی پی ایل ٹریٹمنٹ متعارف ہوا تھا، تو اس کے کئی کیمیکل ٹرائلز کیے گئے تھے، جن میں یہ پایا گیا کہ کئی سیشنز کے بعد بال دوبارہ اگنے لگتے ہیں۔ تاہم، جدیدڈائلیوٹ اور انڈین لیزر ٹریٹمنٹ کے کلینیکل ٹرائلز کامیاب رہے ہیں اور اس سے بالوں کی اگنے کی صلاحیت ختم ہوجاتی ہے۔ ان ٹریٹمنٹس کے لیے ضروری ہے کہ مریض اپنے تمام سیشنز مکمل کرے، عموماً چھ سے آٹھ سیشنز کے بعد 95 فیصد بال ختم ہوجاتے ہیں۔
ایک عام شکایت یہ ہے کہ خواتین کہتی ہیں کہ بالوں کے اگنے والے حصے پر کالے دھبے یا جھائیاں آجاتی ہیں۔ ڈاکٹر فاریہ کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ جلد کا حساس ہونا یا غیر پیشہ ورانہ ڈاکٹروں کی غلطی ہو سکتی ہے۔ اس لیے یہ ضروری ہے کہ لیزر ٹریٹمنٹ کا انتخاب ماہر اور پیشہ ورانہ ڈاکٹر سے کروایا جائے، اور مریض کے اندرونی ٹیسٹ کیے جائیں تاکہ یہ پکا کیا جا سکے کہ وہ لیزر ٹریٹمنٹ کے لیے موزوں ہیں۔
ایسے مریض جو کیمو تھراپی کروا رہے ہوں یا جو ایسی دوائیں لے رہے ہوں جو لیزر ٹریٹمنٹ کے ساتھ ردعمل کر سکتی ہیں، ان کا علاج درماٹولوجسٹ کی نگرانی میں کیا جانا چاہیے۔ ان کے ٹیسٹ اور حالت کے مطابق ڈاکٹر علاج کو ایڈجسٹ کر سکتے ہیں۔
اگر مریض ایک بار ٹیسٹ کروا چکا ہے اور اس کے لیے لیزر ٹریٹمنٹ محفوظ ہے، تو پھر اس کے مخصوص دنوں میں سیشنز کی اہمیت ہے۔ اکثر مریض دو ہفتوں کے سیشنز کے بعد دو ماہ کا بریک لے لیتے ہیں، لیکن یہ ضروری ہے کہ سیشنز مکمل کیے جائیں تاکہ بال دوبارہ نہ اگ سکیں۔
لیزر ٹریٹمنٹ کے بعد یہ جاننا ضروری ہے کہ کتنے فیصد بال گر چکے ہیں، اور یہ معلومات عام طور پر تین ہفتوں بعد سامنے آتی ہیں۔ اس دوران یہ بھی ضروری ہے کہ آپ جس ایکوپمنٹ پر اپنے ٹریٹمنٹ کا آغاز کریں، اسی پر ٹریٹمنٹ مکمل ہو، کیونکہ اس سے ہی بہترین نتائج حاصل ہوتے ہیں۔
ڈاکٹر فاریہ کا کہنا ہے کہ اگر آپ کی جلد بہت حساس ہے، تو بھی لیزر ٹریٹمنٹ کروایا جا سکتا ہے، لیکن اس کے لیے ایک ماہر ڈرماٹولوجسٹ ہی یہ فیصلہ کر سکتا ہے کہ کون سی انرجی اور سیٹنگ آپ کی جلد کے لیے مناسب ہے۔ لیزر کی انرجیز اس حوالے سے بہت اہم ہوتی ہیں اور ان کا تعین جلد کی نوعیت کے مطابق کیا جاتا ہے۔ اس لیے جلد بازی سے بچنا اور انتظار کرنا ضروری ہے تاکہ کسی بھی قسم کی پیچیدگیاں یا مسائل سے بچا جا سکے۔
بعض لوگ جلدی میں انرجیز اور پاور بڑھانے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن ڈاکٹر اس سے منع کرتے ہیں کیونکہ اس سے نتائج خراب ہو سکتے ہیں۔
اگر پگمینٹیشن ہو جائے، تو اس کا ایک بڑا سبب سورج کی روشنی کا زیادہ سامنا کرنا ہو سکتا ہے، لیکن اس میں ہارمونل تبدیلیاں جیسے کہ حمل یا پلازمہ کی مقدار میں اضافہ بھی اہم عوامل ہو سکتے ہیں۔ ڈاکٹر فاریہ کا کہنا ہے کہ لیزر ٹریٹمنٹ کے دوران پگمینٹیشن کا ہونا ایک سائیڈ ایفیکٹ ہو سکتا ہے، لیکن اگر لیزر صحیح طریقے سے کیا جائے، تو یہ شکایت پیدا نہیں ہوتی۔
ایکنی اور اینٹی ایجنگ کے لیے بھی لیزر ٹریٹمنٹ استعمال ہوتے ہیں۔ اس کے لیے مختلف اقسام کی تھراپیز دستیاب ہیں، اگر آپ باقاعدہ لیزر ٹریٹمنٹ کروانا چاہتے ہیں تو یہ ضروری ہے کہ کسی ماہر اور پیشہ ور درماٹولوجسٹ کے پاس جائیں اور اپنے ٹریٹمنٹ کی تازہ ترین معلومات حاصل کریں اور ڈاکٹڑ کے مشورے پر عمل کریں۔
Comments are closed on this story.