Aaj News

پیر, مارچ 24, 2025  
23 Ramadan 1446  

حیدرآباد میں وکلاء کا ایس ایس پی کے خلاف احتجاج، چار تھانوں کی ایس ایچ اوز نے احتجاجاً چھٹی کی درخواست دے دی

دھمکیوں اور بدکلامی سے پولیس کا امیج متاثر ہوا، ایس ایچ اوز کا درخواست میں مؤقف
اپ ڈیٹ 06 فروری 2025 03:15pm

حیدرآباد میں وکلاء ایک بار پھر پولیس کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاجی ریلی نکالی۔ وکلاء نے سیشن کورٹ سے احتجاجی مارچ کرتے ہوئے مختلف مقامات پر مظاہرے کیے اور پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے ایس ایس پی حیدرآباد کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ پولیس نے ایک وکیل کے ساتھ بدتمیزی کی اور ان کے خلاف مقدمہ درج کیا، جس کے خلاف وہ تین روز سے سراپا احتجاج ہیں۔

وکلا گروپس کی صورت میں حیدرآباد بائی پاس پہنچنا شروع ہوگئے ہیں اور گاڑیاں روک کر روڈ بند کرنا شروع کردیا ہے، جس سے بائی پاس کے دونوں اطراف کی شاہراہوں پر گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔

وکلا نے گزشتہ روز بھی احتجاج کیا تھا، جس کے بعد شہر کے چار اسٹیشن ہاؤس آفیسرز (ایس ایچ اوز) نے ایک ماہ کی چھٹی کی درخواست دے دی۔ چھٹی کی درخواست دینے والوں میں ایس ایچ او مارکیٹ انسپکٹر جنید عباس، ایس ایچ او کینٹ انسپکٹر عبدالرزاق پٹھان، ایس ایچ او بی سیکشن انسپکٹر طاہر حسین مغل اور انچارج لطیف آباد انسپکٹر محمد فہیم فتح شامل ہیں۔

ایس ایچ اوز نے اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ وکلا نے ناجائز مطالبات منوانے کے لیے ایس ایس پی آفس میں دھرنا دیا، دھمکیوں اور بدکلامی سے پولیس کا امیج متاثر ہوا، جس کے باعث فرائض کی انجام دہی میں دشواری پیش آ رہی ہے۔

دوسری جانب ڈی آئی جی طارق دھاریجو اور ایس ایس پی فرخ لنجار نے ایس ایچ اوز سے ملاقات کی اور انہیں چھٹی کی درخواست واپس لینے کی ہدایت کی۔ ڈی آئی جی طارق دھاریجو نے کہا کہ دوران ڈیوٹی ایسے حالات کا سامنا کرنا معمول کی بات ہے، افسران کو اپنی ذمہ داریاں نبھانی چاہئیں۔

گزشتہ روز وکلاء نے ایس ایس پی آفس کے باہر دھرنا دیا تھا، جو مقدمہ واپس لینے کی یقین دہانی پر ختم کیا گیا تھا۔ تاہم، معاملہ ابھی بھی کشیدہ ہے اور وکلاء کی جانب سے مزید احتجاج کا امکان ہے۔

Hyderabad

Lawyers Protest