عمران خان نے جیل سے کسی شخصیت کو کوئی خط نہیں لکھا، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل
اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ عبدالغفور انجم نے مبینہ طور پر انکشاف کیا ہے کہ عمران خان نے جیل سے کسی بھی شخصیت کو کوئی خط تحریر نہیں کیا۔ مقامی اخبار نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہا کہ عبدالغفور انجم نے کہا جیل میں کسی بھی زیر حراست شخص کو خط لکھنے کی اجازت ہوتی ہے، لیکن ان خطوں کی جانچ پڑتال جیل انتظامیہ اور سپرنٹنڈنٹ کرتے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ان میں کسی قسم کی انتشار پسندی یا دہشتگردی کا پیغام نہ ہو۔
رپورٹ کے مطابق سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے کہا کہ اگر عمران خان یا کسی دوسرے ملزم نے جیل سے کسی خط کو ارسال کرنا ہوتا، تو اسے جیل کی انتظامیہ سے قلم اور کاغذ حاصل کر کے، جیل سپرنٹنڈنٹ کو جمع کروانا پڑتا۔ اس کے بعد خط کا جائزہ لے کر اسے ارسال کرنے کی اجازت دی جاتی۔
8 فروری مینار پاکستان جلسہ: عدالت کا پی ٹی آئی کی درخواست پر شام 5 بجے تک فیصلہ کرنے کا حکم
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کو جیل میں سہولتیں دی جا رہی ہیں، اور وہ کئی بار انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش ہوتے ہیں۔
انہوں نے بشریٰ بی بی کے قید تنہائی میں رکھنے کے دعوے کو بے بنیاد اور جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ملزم کو قید تنہائی میں رکھنے کا فیصلہ عدالت کا ہوتا ہے اور بشریٰ بی بی کو تمام قانونی سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔
حکمرانوں کو بانی پی ٹی آئی کا خوف ہے، ملک احمد بھچر
انہوں نے یہ بھی کہا کہ عمران خان کا جیل میں ٹوئٹر اکاؤنٹ استعمال کرنا ممکن نہیں ہے، اور ان کا پیغام رسانی کا یہ طریقہ سمجھ سے باہر ہے کیونکہ جیل میں انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا تک رسائی نہیں ہوتی۔
Comments are closed on this story.