چونیاں کے چار نوجوانوں کو اٹلی کا جھانسہ دے کر ایران میں اغواء کاروں کے حوالے کر دیا گیا
چونیاں کے نواحی گاؤں گرداس والا میں مصطفیٰ نامی نوجوان اور اس کے تین کزنز کو اٹلی کا جھانسہ دے کر ایران میں اغواء کاروں کے حوالے کر دیا گیا۔ اغواء کاروں کی جانب سے فی کس دو کروڑ اسی لاکھ روپے کا تاوان مطالبہ کیا گیا ہے۔ مغوی کے بیوی بچے غم سے نڈھال ہیں، جبکہ ایف آئی اے نے کارروائی کرتے ہوئے دو افراد کو گرفتار کر لیا اور مزید کی گرفتاری کے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
انسانی سمگلر کے ایجنٹ نے چونیاں کے مصطفیٰ نامی نوجوان سمیت چار نوجوانوں سے 36، 36 لاکھ روپے لے کر اٹلی لے جانے کے سہانے خواب دکھائے اور ایران کے شہر تہران میں اغواء کاروں کے حوالے کر دیا۔
اغواء کار کی جانب ان نوجوانوں کو برہنہ کر کے بہیمانہ تشدد بنایا جا رہا ہے اور تشدد کی ویڈیو ورثہ کو سینڈ کر کے فی کس دو کروڑ اسی لاکھ روپے کا تاوان کا مطالبہ کیا گیا ہے، تاوان نہ دینے کی صورت میں جان سے مانے کی دھمکی دی گئی ہے۔
بوڑھے ماں باپ کے ساتھ ساتھ مغوی کے بیوی اور چار بچے غم سے نڈھال ہیں اور رو رو کر مغوی کی رہائی کیلئے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز اور وزیراعظم شہباز سے مدد کی اپیل کر رہے ہیں۔
ایف آئی اے نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے دو افراد کو گرفتار کر لیا ہے اور باقی ملزمان کو گرفتار کرنے کے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ہم اپنا سب کچھ بیچ دیں تب بھی تاوان ادا نہیں کر سکتے۔
مصطفیٰ کے اہل خانہ اور اہل محلہ کی جانب سے چیف جسٹس پاکستان، وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے واقعے کے نوٹس کا مطالبہ کیا ہے اور مغوی کی بازیابی کی اپیل کی ہے۔
Comments are closed on this story.