مظفر گڑھ میں پیکا قانون کے تحت پہلا مقدمہ درج، ملزم گرفتار
مظفر گڑھ میں پیکا قانون کے تحت پہلا مقدمہ درج کرکے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا، بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ پیکا ایکٹ کے خلاف آواز اٹھائیں گے، شاہد خاقان کا کہنا ہے کہ متنازع ایکٹ کالے قوانین کی فہرست میں اضافہ ہے۔
ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ اور مظفر گڑھ پولیس نے کارروائی کی۔ ملزم نے سوشل میڈیا پر توہین مذہب کی جھوٹی افواہ پھیلائی، ملزم نے شہری کی ساکھ خراب کرنے کیلئے جھوٹی پوسٹ شیئر کی۔
مشیر اطلاعات کے پی کے بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ متنازع پیکا ایکٹ کے خلاف بھرپور آواز اٹھائیں گے، فارم 47 کا استعمال کرکے جمہوریت پر شب خون مارا گیا، جعلی حکومت کالے قوانین سے اقتدار کو طول دے رہی ہے۔
پیکا قوانین پر اعتراض کس بات کا، قانون صحافیوں کے تحفظ کے لیے ہے، عطا تارڑ
عوام پاکستان پارٹی کے کنوینر اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ متنازع پیکا ایکٹ کالے قوانین کی فہرست میں نیا اضافہ ہے، حکومت کو متنازع قانون واپس لینا ہوگا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ قانون کے تحت کسی بھی کو گرفتار کیا جاسکتا ہے، صدر آصف زرداری بھی قانون پاس کرنے کے ذمہ دار ہیں۔
واضح رہے کہ 23 جنوری کو قومی اسمبلی نے پیکا ایکٹ ترمیمی بل منظور کیا تھا، جبکہ یہ بل سینیٹ سے 28 جنوری کو منظور ہوا تھا۔
متنازع پیکا قانون کیخلاف صحافیوں کا احتجاج رنگ لانے لگا، حکومتی صفوں سے بھی آواز بلند ہوگئی
صحافتی تنظمیوں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے متنازع پیکا ایکٹ ترمیمی بل مسترد کرتے ہوئے اس کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے اور احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔
صحافی تنظیموں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ہنگامی اجلاس میں کہا گیا تھا کہ وفاقی حکومت قومی اسمبلی سے مشاورت کے بغیر متنازع بل منظور کروا کر وعدہ خلافی کی مرتکب ہوئی ہے، اس بل کا محور صرف سوشل میڈیا نہیں بلکہ اس کا ہدف الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز بھی ہیں جس کا مقصد اختلاف رائے کو جرم بنا دینا ہے۔
Comments are closed on this story.