وزیراعظم شہباز شریف نے انسداد پولیو مہم کا افتتاح کردیا
وزیراعظم شہباز شریف نے قومی انسداد پولیو مہم کی افتتاحی تقریب کے دوران بچوں کو قطرے پلا کر رواں سال کی پہلی مہم کا افتتاح کردیا، ان کا کہنا تھا کہ ملک سے پولیو کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں، بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلا کر پولیو جیسی بیماری سے محفوظ کریں گے، پولیو ورکرز دور دراز علاقوں میں بچوں کو قطرے پلا کر قومی ذمہ داری ادا کریں گے۔ امید ہے باہمی تعاون اورسپورٹ کے ذریعے افغانستان سے بھی پولیو کا خاتمہ ہوگا۔
اسلام آباد میں قومی انسداد پولیو مہم کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی، تقریب سے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آج ہم 2025 کی پہلی انسداد پولیو مہم کا آغاز کررہے ہیں اور اس تقریب میں معصوم بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے ہیں، مہم کے دوران 5 سال سے کم عمر کروڑوں بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اس مہم کے ذریعے پاکستان کے کروڑوں بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر نہ صرف اس مرض سے محفوظ کریں گے بلکہ پولیو کے خاتمے کے لیے یہ ٹیم شبانہ روز محنت کرتے ہوئے شہر، دیہات، اور پہاڑوں سمیت دور دراز علاقوں میں پہنچ کر بہت بڑی قومی ذمہ داری نبھائیں گے اور پولیو کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔
شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ بدقسمتی سے پچھلے سال پورے ملک میں پولیو کے تقریباً 77 کیسز سامنے آئے جو بہت بڑا چینلج تھا اور پولیو کے حوالے سے بہت بڑا سیٹ بیک تھا، اس سال ابھی تک ایک ماہ میں ایک کیس رپورٹ ہوا ہے، کاش یہ ایک کیس بھی نہیں آتا۔
پولیو کیسز میں منفی رجحان انسداد پولیو مہم کے مؤثر ہونے کی سندہے، وزیراعظم
خیبر پختونخوا: بڑی تعداد میں بچے پولیو کے قطروں سے محروم رہ گئے
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پولیو ورکرز دور دراز علاقوں میں بچوں کو قطرے پلا کر قومی ذمہ داری ادا کریں گے، ہم نے پاکستان سے پولیو کا مکمل خاتمہ کرنا ہے، پولیو کے خاتمے کے لیے ہمسایہ ملک افغانستان کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امید ہے باہمی تعاون اور سپورٹ کے ذریعے افغانستان سے بھی پولیو کا خاتمہ ہوگا، انسداد پولیو کے لیے تعاون پر ڈبلیو ایچ او اور یونیسف سمیت تمام شراکت داروں کے مشکور ہیں۔
شہباز شریف نے مزید کہا مشترکہ کوششوں کی بدولت ہی پولیو کا خاتمہ ممکن ہے، انسداد پولیو کے لیے بل گیٹس فاؤنڈیشن اور سعودی عرب کی حمایت پر شکر گزار ہیں، مربوط حکمت عملی اور مشترکہ کوششوں سے ہم پاکستان سے پولیو کا خاتمہ کر سکیں گے۔
Comments are closed on this story.