Aaj News

ہفتہ, مارچ 01, 2025  
30 Shaban 1446  

متنازع پیکا ایکٹ بل کے خلاف ملک بھرمیں صحافی برادری کا احتجاج

حکومت کوپہلےبھی خبردارکیاتھاکہ صحافی تقسیم کا شکارنہیں، افضل بٹ
اپ ڈیٹ 31 جنوری 2025 10:33pm

ملک بھرمیں صحافی برادری یک زبان ہوگئے، متنازع پیکا ایکٹ بل کے خلاف سندھ، پنجاب، خیبرپختون خوا اوربلوچستان کے مختلف شہروں میں صحافیوں کی جانب سے یوم سیاہ منایاگیا۔ احتجاج کے دوران متنازع پیکا ایکٹ نامنظورکے نعرے لگائے۔ پریس کلبزپرسیاہ پرچم لہرائےگئے، کراچی، لاہور، اسلام آباد، کوئٹہ سمیت کئی شہروں میں مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں، جوائنٹ ایکشن کمیٹی بھی احتجاج میں شریک تھی۔

اسلام آباد میں صحافتی برادری نے پیکا ایکٹ ترمیمی بل کے خلاف یوم سیاہ منایا۔ جس میں صحافیوں،میڈیا ورکرز نے بڑی تعداد میں شرکت کی اورحکومت سے فوری طور پر متنازعہ قانون واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں صحافیوں نےبازوں پرسیاہ پٹیاں باندھ کرپیکا ایکٹ ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کیا،،پیکا ایکٹ نامنظوراورآزادی صحافت پرقدغن نامنظورکے نعرے لگائے۔

صحافیوں نے حکومت سے فوری طور پر بل واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا اگر قانون پرنظرثانی نہ کی گئی تو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر دھرنے میں جانے کی کال تو ہوگی واپسی کی نہیں۔

صدرپی ایف یوجےافضل بٹ نے اسلام آباد میں احتجاج سے خطاب میں کہا کہ متنازعہ پیکا ایکٹ کیخلاف ملک بھرمیں احتجاج ک کال تھی، احتجاج میں سب صحافیوں نے بڑھ چڑھ کرشرکت کی، پورےملک کےپریس کلبوں میں آج ہماری کال پراحتجاج ہوا۔

افضل بٹ نے کہا کہ پی ایف یوجے نے پریس فریڈم موومنٹ کا آغازکیا ہے، حکومت کوپہلےبھی خبردارکیاتھاکہ صحافی تقسیم کا شکارنہیں، پی ایف یو جے نے جب تحریک چلائی کامیابی ملی، جنرل ضیاء سے آج تک ہمارے لوگ گرفتارہوئے، کوڑے کھائے ہم نے کمپرومائزنہیں کیا۔

صدرپی ایف یو جے نے کہا کہ جنرل مشرف کے دورمیں ہم نے3ماہ دھرنا دیا، اب نواینڈ نیوروالی لڑائی شروع ہوگئی ہے۔

پیکا کالے قانون کےخلاف پی ایف یو جے کی یوم سیاہ کی اپیل پرکراچی یونین آف جرنلسٹس کے زیراہتمام کراچی پریس کلب کے باہراحتجاج کیا گیا، پریس کلب پرسیاہ پرچم لہرایا گیا۔

پیکا آرڈیننس کیخلاف کراچی پریس کلب سے سامنے وکلا براردری اور صحافتی تنظیموں نے بھی اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا، وکلا رہنما ہاتھوں پرسیاہ پٹیاں باندھ کرشریک ہوئے اوراحتجاجی واک کی گئی۔

احتجاجی مظاہرے سے صحافتی تنظیموں کے مختلف عہدیداران نے خطاب کیا، سینیئرصحافی مظہرعباس نے کہا کہ اسلام آباد کی جانب مارچ بھی ہوگا، پارلمینٹ کے باہر دھرنا اوربھوک ہڑتال بھی کی جائے گی۔

لاہورمیں بھی صحافیوں نے یوم سیاہ منایا ، پریس کلب پرکالے جھنڈے لہرائے گئے۔ پی ایف یوجےکےسیکرٹری جنرل ارشد انصاری نے کہا کہ قانون کے خاتمہ تک بھرپورتحریک چلے گی۔ پیکا ترمیمی بل کےخلاف سینیٹ و قومی اسمبلی کی جانب مارچ کیاجائےگا، ہم آئندہ ہفتہ پیکا بل کےخلاف اسلام آباد ہائی کورٹ کا رخ کریں گے۔

سی پی این ای کےصدرارشاد عارف نےکہاکہ پیکا ترمیمی بل صرف صحافیوں کو نہیں بلکہ پاکستان کے عوام کو سوشل میڈیا پر خاموش کروانے کی کوشش ہے۔

سندھ کےدیگرشہروں میں بھی صحافی سراپا احتجاج ہیں، حیدرآباد اورمیرپورخاص میں یوم سیاہ منایا گیا۔ پريس کلب پر سیاہ پرچم لہرائے گئے۔

کندھ کوٹ، خیرپور، جیک آباد، گمبٹ، شکار پور اورسجاول میں بھی متنازع پیکا آرڈیننس کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، صحافیوں نے پیکاآرڈیننس کو مسترد کرنے کا مطالبہ کیا۔

بلوچستان کے شہر کوہلو میں بھی صحافیوں نےپیکاایکٹ کوبنیادی آئینی حقوق کےکیخلاف قراردیا۔