ایم کیو ایم پاکستان کے پیپلز پارٹی پر وار، ترجمان سندھ حکومت کا رد عمل سامنے آگیا
متحدہ پاکستان کے ترجمان نے کہا کہ ایم کیو ایم نے ابھی صرف پیپلز پارٹی کی کرپشن کا ذکر کیا ہے تو سارے ترجمان چیخ اُٹھے ابھی تو شروعات ہے ایم کیو ایم سندھ حکومت کی کرپشن کا پردہ چاک کرتی رہے گی، کراچی کے ٹیکس پر پلنے والی سندھ حکومت کے وزرا اور نومولود ترجمان اپنی پیٹیاں کس لیں۔
ذرائع کے مطابق متحدہ پاکستان کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے کرپشن میں پی ایچ ڈی کی ہے اور کرپشن کو صنعت کا درجہ دیا ہے،پیپلز پارٹی نہ کراچی کے ٹیکس کا پیسہ چھوڑتی ہے اور نہ کرپشن کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے دیتی ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ایس بی سی اے، واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کی اربوں روپے کی کرپشن سے سندھ کے حکمرانوں کے گھر چلتے ہیں، کراچی میں غیرقانونی تعمیرات، ٹینکر مافیا، جعلی ادویات، گھوسٹ بسیں اور صوبے میں بڑھتی مہنگائی پیپلز پارٹی کا کارنامہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کے نوجوانوں کی نوکریاں ہڑپ کرنا، بوگس امتحانی نتائج کے ذریعے تعلیمی دروازے بند کرنا پیپلز پارٹی کا کریڈٹ ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ کراچی میں روزانہ ڈکیتی میں نوجوان مر رہے ہیں، سانگھڑ میں مائیں اپنے بچوں کے لاشیں سڑکوں پر لئے بیٹھی ہیں، سندھ حکومت کی ماتحت پولیس کی بھتہ خوری سے تنگ چینی کمپنیوں کا کورٹس سے رجوع کرنا نوشتہ دیوار ہے، پیپلز پارٹی نے امن و امان، انفراسٹرکچر، تعلیم، صحت کا نظام تباہ و برباد کردیا ہے۔
پیپلز پارٹی کہہ رہی ہے متنازع پیکا ایکٹ سمیت دیگر بلز پر مشاورت نہیں کی گئی، شیخ وقاص
ایم کیو ایم ترجمان کے بیان پر پاکستان پیپلز پارٹی بھی خاموش نہ رہ سکی جس پر ان کا سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔
پیپلز پارٹی کا رد عمل
ترجمان سندھ حکومت سیدہ تحسین عابدی کا ترجمان ایم کیوایم کے بیان پر ردعمل سامنے آیا جس میں انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم اپنی ڈوبتی سیاست بچانے کے لیے جھوٹ، منافقت اور الزام تراشی کا سہارا لے رہی ہے۔
ترجمان سندھ حکومت کا کہنا تھا کہ کرپشن کا راگ الاپنے والے پہلے اپنے سیاہ ماضی پر نظر ڈالیں، بوری بند لاشوں اور بھتہ خوری کی تاریخ سب جانتے ہیں۔
تحسین عابدی نے کہا کہ کراچی کے عوام ایم کیو ایم کے ڈراموں کو مسترد کرچکے ہیں، اب یہ چیخ و پکار بھی انہیں دوبارہ زندہ نہیں کرسکتی جو لوگ عوام کے حقوق کے نام پر کراچی کو یرغمال بناتے رہے، وہ آج کرپشن پر لیکچر دے رہے ہیں، انہیں شرم آنی چاہیے۔
تحسین عابدی نے سوال کیا کہ ایم کیو ایم پہلے یہ بتائے کہ اقتدار میں ہوتے ہوئے کراچی کے لیے سوائے تباہی اور لسانی سیاست کے کیا کیا؟سندھ حکومت کراچی کے عوام کو سہولیات دے رہی ہے، جبکہ ایم کیو ایم صرف الزام تراشی کی سیاست میں زندہ رہنا چاہتی ہے، سندھ حکومت کو کرپشن کا طعنہ دینے والے پہلے ایم کیو ایم کے دور کی لوٹ مار کا حساب دیں، کراچی کو تقسیم کرنے کی سازشیں ناکام ہوچکی ہیں، عوام نے ایم کیو ایم کو مسترد کردیا ہے،پیپلز پارٹی کی سیاست عوام کی خدمت پر مبنی ہے، جبکہ ایم کیو ایم کی سیاست لاشوں، خوف اور دھمکیوں پر کھڑی ہے۔
ادھر حکومتِ سندھ کی ترجمان و ایم پی اے سعدیہ جاوید کا بھی ایم کیو ایم کے بیان پر ردعمل سامنے آیا ہے۔
سعدیہ جاوید کا کہنا ہے کہ نامعلوم افراد سے شروع ہونے والی ایم کیو ایم کی سیاست اب ”نامعلوم ترجمان“ پر آگئی ہے۔ ساری دنیا میں سیاسی جماعتوں کے ترجمانوں کے نام ہوتے ہیں، مافیاز کے نہیں ہوتے۔
ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے خلاف ہرزہ سرائی کرو گے تو ہر جیالا پیپلز پارٹی کا ترجمان بن کر بات کرے گا۔
ترجمان و ایم پی اے سندھ حکومت سعدیہ جاوید کا کہنا ہے کہ یہ جیالوں کے ردعمل کا نتیجہ ہے کہ آج ایم کیو ایم منہ چھپا کر بیٹھ گئی اور ”نامعلوم ترجمان“ کو آگے کردیا، ایم کیو ایم ایک مافیا ہے جسے سیاسی اشوز پر بات کرنے کا اخلاقی جواز ہی نہیں ہے، خالد مقبول صدیقی کی سوچ قربانی کی کھالیں چھیننے سے مخالف جماعت کے جھنڈے اتارنے تک محدود ہے، فاروق ستار اور مصطفیٰ کمال آج بھی رانا ٹھاکر کا نام سن کر ہونہار بچے بن جاتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کا بچہ بچہ جانتا ہے کہ خالد مقبول صدیقی اینڈ کمپنی ٹائیں ٹائیں فش ہے، کراچی کی عوام نے بوری بند لاشوں، بھتہ خوری اور نفرت کی سیاست کو ہمیشہ کے لیے دفن کردیا۔ کراچی اب چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں ترقی اور خوشحالی کی جانب رواں دواں ہے اور کراچی آج صحت، تعلیم، آئی ٹی اور پائیدار اربن اسٹراکچر کے شعبوں میں دیگر صوبوں کے لیے رول ماڈل ہے۔
Comments are closed on this story.