Aaj News

پیر, مارچ 10, 2025  
09 Ramadan 1446  

امریکی طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والی پاکستانی خاتون کون تھیں؟

عسری حسین کو ہوائی سفر پسند نہیں تھا، اور وہ ہمیشہ جہاز کے سفر کو غیر آرام دہ سمجھتی تھیں
شائع 31 جنوری 2025 03:51pm

امریکا میں ایک افسوسناک فضائی حادثے میں مسافر طیارہ اور فوجی ہیلی کاپٹر آپس میں ٹکرا نے کے نتیجے میں جہاز میں سوار 67 مسافر، عملے کے 4 ارکان اور ہیلی کاپٹر میں موجود 3 فوجی اہلکار جاں بحق ہوگئے۔ اس حادثے میں ہلاک ہونے والوں میں پاکستانی خاتون عسری حسین بھی شامل تھیں۔

عسری حسین کے شوہر حماد رضا نے میڈیا کو بتایا کہ 30 جنوری کی رات 8 بجے جب ان کی اہلیہ کا طیارہ ریگن نیشنل ایئرپورٹ کے قریب پہنچا تو انہوں نے ایک ٹیکسٹ میسج بھیجا کہ جہاز لینڈ کرنے والا ہے۔ حماد نے فوراً جواب دیا، لیکن بدقسمتی سے وہ پیغام وصول نہیں ہوسکا، جس پر انہیں تشویش لاحق ہوگئی۔ بعد میں یہ خدشہ حقیقت میں بدل گیا، اور عسری حسین کا وہ پیغام زندگی کا آخری پیغام ثابت ہوا۔

عسری حسین امریکن ایئرلائنز کی پرواز 5342 میں سوار تھیں، جو ایک فوجی بلیک ہاک ہیلی کاپٹر سے ٹکرا گئی۔ وہ ریاست کینساس کے شہر ویچیٹا سے میزوری واپس آرہی تھیں، لیکن یہ سفر ایک المناک سانحے میں تبدیل ہوگیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے طیارہ حادثے کی ذمہ داری سابق وزرائے اعظم پر ڈال دی

عسری حسین اور ان کے شوہر کا پس منظر

26 سالہ عسری حسین اور ان کے 25 سالہ شوہر حماد رضا انڈیانا یونیورسٹی کے گریجویٹ تھے۔ حماد ایک مشہور مالیاتی فرم ارنسٹ اینڈ ینگ میں اکاؤنٹنٹ کے طور پر ملازم ہیں۔ ان کے قریبی دوست کے مطابق عسری اور حماد کی دو سال قبل شادی ہوئی تھی۔ عسری کو ہوائی سفر پسند نہیں تھا، اور وہ ہمیشہ جہاز کے سفر کو غیر آرام دہ سمجھتی تھیں۔

حماد کے والد، ڈاکٹر ہاشم رضا کا تعلق کراچی سے ہے۔ وہ ڈاؤ یونیورسٹی کے فارغ التحصیل ہیں اور اس وقت میزوری بیپٹسٹ میڈیکل سینٹر میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ وہ ریاست میزوری کے مایہ ناز ترین ڈاکٹروں میں شمار کیے جاتے ہیں۔

تحقیقات میں سامنے آنے والی کوتاہیاں

ابتدائی تحقیقات میں ایئرپورٹ کے ایئر ٹریفک کنٹرول کی سنگین خامیاں سامنے آئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق،

کنٹرول ٹاور میں عملے کی کمی تھی، اور دو کنٹرولرز کے بجائے صرف ایک کنٹرولر ڈیوٹی پر موجود تھا۔

مسافر طیارے کے پائلٹ کو آخری لمحے میں رن وے تبدیل کرنے کی ہدایت دی گئی، جو انہوں نے مان لی، لیکن یہ فیصلہ حادثے کا باعث بنا۔

کنٹرولر نے ہیلی کاپٹر کے پائلٹ کو مسافر طیارے کے گزرنے تک انتظار کرنے کی ہدایت دی، مگر پائلٹ کی طرف سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ چند لمحوں بعد ہی دونوں فضا میں ٹکرا گئے۔

حادثے سے 30 سیکنڈ قبل مسافر طیارے کا ریڈیو ٹرانسپونڈر بند ہوگیا تھا، اور جہاز دریائے پوٹامک کے اوپر تھا۔

واشنگٹن طیارے اور ہیلی کاپٹر کے ہولناک تصادم میں پاکستانی خاتون سمیت تمام 67 افراد ہلاک

حادثے کے بعد ایئرپورٹ انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں، کیونکہ ایک دن پہلے بھی اسی ایئرپورٹ پر ایک اور طیارے کو لینڈنگ سے روکنا پڑا تھا۔

ملبہ اور لاشوں کی تلاش

حادثے کے بعد مسافر طیارہ تین حصوں میں تقسیم ہوگیا، جس کا ملبہ دریائے پوٹامک کے کم گہرے پانی میں پایا گیا۔ اب تک تمام لاشیں برآمد نہیں کی جاسکیں، اور ریسکیو ٹیمیں تلاش میں مصروف ہیں۔

یہ سانحہ نہ صرف عسری حسین کے اہل خانہ بلکہ دنیا بھر میں ان کے جاننے والوں کے لیے گہرے صدمے کا باعث بنا ہے۔ حادثے کی وجوہات کی مکمل تحقیقات جاری ہیں، اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے سوالات اٹھائے جا رہے ہیں

world

Women

us plane crash