متنازع پیکا ایکٹ کیخلاف پی ایف یو جے کا ملک بھر میں آج یوم سیاہ منانے کا اعلان
متنازع پیکا ایکٹ کے خلاف پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ نے آج ملک بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پی ایف یو جے صدر افضل بٹ اور سیکریٹری جنرل ارشد انصاری نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ ملک بھر کے پریس کلبوں اور یونین کے دفاتر میں سیاہ پرچم لہرائے جائیں گے، متنازع پیکا ایکٹ کے خلاف احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت اپوزیشن میں تھی تو انھیں صحافیوں کی آزادی اچھی لگتی ہے، ماضی کی حکومتوں میں بھی ایسا ہوتا رہا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے پیکا ترمیم کو کالا قانون قرار دے دیا، چیلنج کرنے کا اعلان
صدر پی ایف یو جے کا کہنا تھا کہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے ہمیں بہت امیدیں تھیں کیونکہ واحد بلاول بھٹو نے ماضی میں بھی صحافی کی آزادی کیلئے پارلیمنٹ میں بات کی۔
انھوں نے کہا کہ پیکا ترمیمی ایکٹ کےنتیجے میں پہلے پکڑدھکڑ کی جائیگی پھر سزا دی جائے گی ، پیکاترمیمی ایکٹ کے خلاف پریس فریڈم موومنٹ کا اعلان کردیا ہے، ایکٹ کیخلاف پی ایف یوجے کا صرف احتجاج نہیں بلکہ موومنٹ ہے۔
پیکا ایکٹ ترمیمی بل کے خلاف صحافی برادری کا ملک بھر میں احتجاج
پی ایف یو جے صدر کا مزید کہنا تھا کہ آزادی صحافت کی تحریک کاآغاز ہوچکا اب اس کا اختتام پورے پاکستان سے لوگوں کے آنے کے بعد ہوگا،پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر دھرنا دیا جائے گا ، جو پیکا ایکٹ کے خاتمے تک جاری رہے گا۔
افضل بٹ نے بتایا کہ پیکا ترمیمی ایکٹ کیخلاف عدالت بھی جارہے ہیں، جس پر قانونی ماہرین کام کررہےہیں اور مختلف شقوں کا جائزہ لیاجارہاہے، ایکٹ پر فوری عملدرآمد کاامکان نہیں کیونکہ ابھی اتھارٹی رولز بننے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جس اسپیڈ سے حکومت نے قانون منظورکرایا ہوسکتاہے ان کی تیاری بھی مکمل ہو، ایکٹ پر عملدرآمد کی رفتار چند روز میں واضح ہوجائے گی اور ایکٹ سے متاثرہ صحافیوں کو قانونی اور انسانی بنیاد پر بھی تعاون فراہم کریں گے۔
سینئر سیاستدان محمود خان اچکزئی کا صحافیوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار
تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے پارلیمانی صحافیوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے پیکا ایکٹ کے معاملہ پر میڈیا کا مکمل ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ حکمران تمام اداروں کی آزادی سلب کرنے اور اداروں کے پر کاٹنے میں مصروف ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان پارلیمانی صحافیوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کرتی ہے اور بھرپور تعاون کرے گی، 19 جنوری کو جرگہ میں بھی صحافیوں کے حق میں ایک قرارداد پاس کی گئی ہے۔
سیکرٹری پی آر اے پاکستان نوید اکبر نے محمود خان اچکزائی کو متنازعہ پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کی پارلیمان سے منظوری اور صدر مملکت کے عجلت میں دستخط کرنے اور حکومت سمیت پارلیمان میں سیاسی جماعتوں کے بل سے متعلق کردار پرانہیں تفصیلی بریفنگ دی۔
دریں اثنا جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے پیکا ایکٹ ترمیمی بل کے خلاف پی ایف یو جے کے آج بروز جمعہ ملک گیر احتجاج کی حمایت کرتے ہوئے احتجاج میں شرکت کا اعلان کردیا۔
جوائنٹ ایکشن کمیٹی میں شامل تمام صحافی تنظیمیں پی ایف یو جے کی ملک گیر احتجاج میں بھرپور شرکت کریں گی۔
Comments are closed on this story.