پاکستان کاانسداددہشتگردی میں کردارسےمتعق بین الاقوامی سیمینارکا انعقاد
این ڈی یواسلام آباد میں پاکستان کاانسداد دہشتگردی میں کردارکےحوالے سے بین الاقوامی سیمینارکا انعقادکیا گیا۔ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد کےانسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز، ریسرچ اینڈ اینالیسس کی جانب سے کیا گیا۔
نیشنل ڈیفینس یونیورسٹی میں منعقدہ سیمینارکا عنوان ”پاکستان کا انسداد دہشت گردی میں کردار: امن و استحکام کا فروغ“ تھا۔ تقریب میں وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف اورسفیرمحمد صادق نے بھی شرکت کی۔
سیمینارمیں افغانستان کے ڈاکٹرحضرت عمرزاخیلوال، ایران کے پروفیسر ڈاکٹرسید محمد مرندی، امریکہ کے سفیراین ووڈزپیٹرسن اورپاکستان کے سفیرسید ابرارحسین شریک تھے۔
سیمینار میں حکومت کے اعلیٰ حکام، سیکیورٹی تجزیہ کاروں، سفارتکاروں، اسکالرز، صحافیوں اوریونیورسٹی کے طلبہ نے بھی کثیرتعداد میں شرکت کی۔
سیمینارمیں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والےافراد کی بھی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس سیمینار کا انعقاد انسداد دہشت گردی اورعلاقائی استحکام میں گہری دلچسپی کا مظہرہے۔
سیمینارکا مقصد پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی حکمت عملیوں، علاقائی تعاون، اورانتہا پسندی کے خاتمے کے لیے پالیسی فریم ورک کا جائزہ لینا تھا تاکہ جنوبی ایشیا میں امن کو یقینی بنایا جا سکے۔
سیمینارمیں اس امر پراتفاق کیا گیا کہ گزشتہ دو دہائیوں کے دوران پاکستان عالمی جنگ برائے انسداد دہشت گردی میں صف اول میں رہا ہے اور علاقائی و عالمی امن کے لیے بے شمار قربانیاں دیں۔
دہشت گردی کے نیٹ ورکس کے خاتمے سے لے کر آپریشن ضربِ عضب اور رد الفساد جیسے وسیع پیمانے پر فوجی آپریشنز تک، پاکستان کی مسلح افواج، انٹیلی جنس ایجنسیاں، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور پوری قوم نے غیرمعمولی عزم و ہمت کا مظاہرہ کیا ہے۔
ان کوششوں کے نتیجے میں شمالی وزیرستان اورسوات جیسے حساس علاقوں میں امن بحال ہوا اورملک بھر میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی آئی۔
2021 میں افغانستان سے امریکہ کے اچانک انخلا کے باعث پاکستان میں عسکریت پسندی کی سرگرمیاں دوبارہ بڑھنے لگی ہیں۔
سیمینارکے اختتام پر پاکستان، افغانستان، ایران اوردیگرعلاقائی ممالک کے درمیان انسداد دہشت گردی کے لیے مزید گہرے تعاون اور خطے میں سیکیورٹی فریم ورک کو مضبوط بنانے پر زوردیا گیا۔
Comments are closed on this story.