Aaj News

پیر, فروری 17, 2025  
18 Shaban 1446  

190 ملین پاؤنڈ کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا کیخلاف اپیلوں پر اعتراض عائد

اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس کی اعتراض دور کرکے اپیلیں دوبارہ دائر کرنے کی ہدایت
شائع 29 جنوری 2025 04:35pm

اسلام آباد ہائیکورٹ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں پر اعتراض عائد کردیے گئے جبکہ رجسٹرار آفس نے اعتراض عائد کرکے اپیلیں واپس کردیں۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے سابق وزیراعظم عمران خان اور بشری بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں پر اعتراض عائد کرتے ہوئے اعتراض دور کرکے اپیلیں دوبارہ دائر کرنے کی ہدایت کردی۔

رجسٹرار آفس نے اعتراض عائد کیا ہے کہ اپیلوں کے ساتھ سرٹیفکیٹ منسلک نہیں، یہ کیس کسی دوسری عدالت میں زیر سماعت نہیں، سرٹیفیکیٹ لگایا جائے۔

رجسٹرار آفس نے کچھ صفحات پر دستخط نہ ہونے کا اعتراض کیا ہے جبکہ اعتراض دور کرنے کے بعد اپیلیں دوبارہ دائر ہوں گی۔

190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، عمران خان کو 14 سال اور بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا

یاد رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشری بی بی نے سزا کے خلاف اپیلیں دائر کی تھیں۔

واضح رہے کہ رواں ماہ 17 جنوری کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قائم احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے 190 ملین پاؤنڈ کے ریفرنس میں بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو مجرم قرار دیتے ہوئے 14 سال قید اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا سنائی تھی جس کے بعد بشریٰ بی بی کو کمرہ عدالت سے گرفتار کرلیا گیا تھا۔

احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے عمران خان پر 10 لاکھ اور بشریٰ بی بی پر 5 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا تھا، فیصلے میں کہا گیا تھا کہ جرمانے کی عدم ادائیگی پر عمران خان کو مزید 6 ماہ جب کہ بشریٰ بی بی کو 3 ماہ کی قید کی سزا بھگتنا ہوگی۔

کیس کا پس منظر

واضح رہے کہ 190 ملین پاؤنڈز یا القادر ٹرسٹ کیس میں الزام لگایا گیا ہے کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ نے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کی جانب سے حکومتِ پاکستان کو بھیجے گئے 50 ارب روپے کو قانونی حیثیت دینے کے عوض بحریہ ٹاؤن لمیٹڈ سے اربوں روپے اور سینکڑوں کنال مالیت کی اراضی حاصل کی۔

یہ کیس القادر یونیورسٹی کے لیے زمین کے مبینہ طور پر غیر قانونی حصول اور تعمیر سے متعلق ہے جس میں ملک ریاض اور ان کی فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کے کیس میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کے ذریعے 140 ملین پاؤنڈ کی وصولی میں غیر قانونی فائدہ حاصل کیا گیا۔

عمران خان پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے اس حوالے سے طے پانے والے معاہدے سے متعلق حقائق چھپا کر کابینہ کو گمراہ کیا، رقم (140 ملین پاؤنڈ) تصفیہ کے معاہدے کے تحت موصول ہوئی تھی اور اسے قومی خزانے میں جمع کیا جانا تھا لیکن اسے بحریہ ٹاؤن کراچی کے 450 ارب روپے کے واجبات کی وصولی میں ایڈجسٹ کیا گیا۔

ٹرائل میں کب کیا ہوا؟

190 ملین پاؤنڈ کیس پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا مالی ریفرنس تھا جس کو یکم دسمبر 2023 کو احتساب عدالت میں دائر کیا گیا، ملزمان پر 27 فروری 2024 کوفرد جرم عائد ہوئی تھی،نیب نے ٹرائل کے دوران 35 گواہان کے بیانات ریکارڈ کروائے، عمران خان کے وکلا کی جانب سے گواہان پر جرح بھی کی گئی۔

کیس کے اہم گواہان میں سابق پرنسپل سیکریٹری اعظم خان، سابق وزیر اعلیٰ پرویز خٹک اور زبیدہ جلال شامل تھیں، ریفرنس کی سماعت کے دوران 3 ججز بھی تبدیل ہوئے، ریفرنس کے تفتیشی افسر میاں عمر ندیم پر وکلائے صفائی نے 38 سماعتوں کے بعد جرح مکمل کی، ملزمان کو 342 کے بیانات مکمل کرنے کے لیے احتساب عدالت نے 15 مواقع فراہم کیے، ملزمان نے اپنے دفاع میں کوئی گواہ پیش نہیں کیا۔

عمران خان اور بشریٰ بی بی کی 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس پر اپیل کا ڈرافٹ تیار

بشریٰ بی بی کی ضمانت قبل از گرفتاری ٹرائل احتساب عدالت جبکہ بانی پی ٹی آئی کی ضمانت اسلام آباد ہائی کورٹ نے منظور کی تھی جبکہ ملزمان کی درخواست بریت پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے ٹرائل کورٹ کو فیصلے کا اختیار دیا تھا۔

ملزمان کی جانب سے 16 گواہان کو عدالتی گواہ کے طور پر طلب کرنے کی درخواست عدالت نے مسترد کی تھی،نیب کی جانب سے 6 رکنی پراسیکیوشن ٹیم نے کیس ٹرائل میں حصہ لیا۔

ریفرنس کے کُل 8 ملزمان تھے جن میں 6 بیرون ملک فرار ہیں، صرف بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے ٹرائل کا سامنا کیا،6 جنوری 2024 کو عدالت نے فرحت شہزاد گوگی، زلفی بخاری اور شہزاد اکبر سمیت 6 ملزمان کو اشتہاری قرار دیا تھا۔

imran khan

bushra bibi

190 million pounds scandal

Imran Khan Bushra Bibi

190 MILLLION POUND CASE

190 Million Pound Reference Verdict