Aaj News

جمعرات, اپريل 10, 2025  
11 Shawwal 1446  

امریکی صدر ٹرمپ نے ٹرانس جینڈر بچوں کی جنس تبدیلی کے علاج پر پابندی لگا دی

ٹرمپ کے اس اقدام کو شدید تنقید کا سامنا ہے اور اسے عدالت میں چیلنج کیا جاسکتا ہے
شائع 29 جنوری 2025 02:03pm

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک متنازعہ ایگزیکٹیو آرڈر جاری کرتے ہوئے ٹرانس جینڈر بچوں اور کم عمر نوجوانوں کے لیے تبدیلی جنس سے متعلق طبی علاج پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ٹرمپ کے اس اقدام کو شدید تنقید کا سامنا ہے، اور بعض قانونی ماہرین نے عندیہ دیا ہے کہ اسے عدالت میں چیلنج کیا جا سکتا ہے۔

اس فیصلے سے چند گھنٹے قبل صدر ٹرمپ نے ایک اور ایگزیکٹیو آرڈر پر دستخط کیے، جس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اس کا مقصد امریکی افواج میں ’ٹرانس جینڈر نظریے‘ کو ختم کرنا ہے۔ اس آرڈر کے تحت یہ مؤقف اپنایا گیا ہے کہ ٹرانس جینڈر افراد فوج میں نظم و ضبط اور پروفیشنل انداز میں خدمات انجام دینے سے قاصر ہوتے ہیں۔

تبدیلیی جنس سے متعلق تازہ ترین حکم نامے کے تحت امریکی وفاقی حکومت ان طبی پروگراموں کو فنڈز فراہم نہیں کرے گی جو ٹرانس جینڈر بچوں اور نوجوانوں میں ہارمون تھراپی، جراحی یا دیگر متعلقہ طبی طریقوں کے لیے معاونت فراہم کرتے ہیں یا اس حوالے سے تحقیق کرتے ہیں۔

ٹرمپ کے حلف اٹھانے سے قبل امریکی ایوانِ نمائندگان نے ایک قانون منظور کیا تھا جس کے تحت ٹرانس جینڈر افراد کو اسکولوں میں لڑکیوں کے کھیلوں میں شرکت سے روکا گیا تھا۔ اس قانون کے حق میں ریپبلکن اراکین نے ووٹ دیا، جبکہ ڈیموکریٹس نے اس کی مخالفت کی۔

اس قانون کے مطابق، وہ اسکول جو لڑکیوں کے کھیلوں میں ٹرانس جینڈر کھلاڑیوں کو شامل کریں گے، انہیں وفاقی فنڈنگ سے محروم کر دیا جائے گا۔

اس سے پہلے 20 جنوری کو اپنے افتتاحی خطاب میں صدر ٹرمپ نے واضح کیا کہ ’آج سے امریکی حکومت کی سرکاری پالیسی ہوگی کہ صرف دو جنسیں ہیں، مرد اور عورت۔‘ ان کے اس بیان کو مختلف سماجی و سیاسی تنظیموں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

world

صحت

Transgender

trumps order