Aaj News

ہفتہ, فروری 22, 2025  
23 Shaban 1446  

چینی اے آئی ماڈل ’ڈیپ سیک‘ نے تیل اور گیس کی عالمی قیمتیں گرا دیں

ڈیپ سیک کا سستا ہونا اور کم توانائی خرچ کرنا مغربی کیلئے سر درد بن گیا
شائع 29 جنوری 2025 08:47am

عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتیں پیر کو تقریباً دو فیصد تک کم ہوکر دو ہفتے کی کم ترین سطح پر پہنچ گئیں۔ یہ کمی چین کی نئی مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے لیس ماڈل ڈیپ سیک کے کم لاگت نظام کی مقبولیت اور اس کے توانائی کی طلب پر ممکنہ اثرات کے سبب ہوئی۔

خبر رساں ایجنسی روئٹز کے مطابق ڈیپ سیک کے حوالے سے خبروں کے منظر عام پر آنے سے پہلے ہی تیل کی قیمتیں چین کے اقتصادی اعداد و شمار اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مجوزہ ٹیرف پالیسی کے باعث دباؤ کا شکار تھیں، جس سے عالمی اقتصادی ترقی اور توانائی کی طلب پر مزید اثر پڑنے کا خدشہ پیدا ہوگیا تھا۔

چینی چیٹ باٹ ’ڈیپ سیک‘ نے ایک ہی دن میں بڑی ٹیک کمپنیوں کو سیکڑوں ارب ڈالر کا نقصان کروا دیا

بدھ کو برینٹ کروڈ آئل کی قیمت 77 اعشاریہ 66 ڈالر فی بیرل کی کم ترین سطح پر ریکارڈ کی گئی، جبکہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (WTI) خام تیل 73.95 ڈالر فی بیرل پر آ گیا۔

چین کی ڈیپ سیک کمپنی کا اے آئی اسسٹنٹ امریکی حریف چیٹ جی پی ٹی کو پیچھے چھوڑ کر ایپل کے امریکی ایپ اسٹور پر سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ ہونے والی مفت ایپ بن گیا ہے۔ اس پیش رفت سے سرمایہ کاروں میں شکوک و شبہات پیدا ہوئے، جو امریکی توانائی کمپنیوں میں یہ توقع رکھتے ہوئے سرمایہ کاری کر رہے تھے کہ اے آئی ڈیٹا سینٹرز کے لیے توانائی کی طلب میں اضافہ ہوگا۔

جیفریز انویسٹمنٹ بینک کے تجزیہ کارکہتے ہیں کہ ڈیپ سیک ماڈل کے کم توانائی خرچ کرنے کے باعث امریکی بجلی کی طلب میں متوقع اضافے پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔

ان کے مطابق، 2030-2035 تک امریکی توانائی کی مجموعی طلب کا تقریباً 75 فیصد اے آئی پر خرچ ہونے کا تخمینہ تھا، لیکن حالیہ پیش رفت ان تخمینوں پر اثر ڈال سکتی ہے۔

ٹرمپ کے ٹیرف اور اوپیک پر دباؤ

ماہرین کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں تیل کی قیمتوں میں کمی کی ایک بڑی وجہ صدر ٹرمپ کا اوپیک پر دباؤ ڈالنا بھی ہے۔ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے اوپیک سے تیل کی قیمتیں کم کرنے کا مطالبہ کیا تھا، تاکہ روس-یوکرین جنگ کے خاتمے میں مدد مل سکے۔

مزید برآں، اوپیک اور اس کے اتحادیوں بشمول روس پر مشتمل اوپیکپ لس گروپ نے تاحال ٹرمپ کے مطالبے پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔ اوپیک پلس کے نمائندوں کے مطابق، تیل کی پیداوار میں اضافے کا موجودہ منصوبہ اپریل سے نافذ ہونے والا ہے۔

مصنوعی ذہانت نے ریڈ لائن پار کرلی، اپنے جیسے دوسرے بنانے شروع کردئے

ٹرمپ کی تجارتی پالیسیوں نے بھی تیل کی قیمتوں پر دباؤ بڑھایا ہے، کیونکہ ان سے عالمی تجارتی جنگ کے خدشات پیدا ہو رہے ہیں جو کہ اقتصادی ترقی اور تیل کی عالمی طلب کو متاثر کر سکتے ہیں۔

اسی دوران، امریکا نے کولمبیا پر پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی دی، لیکن بعد میں اسے واپس لے لیا، کولمبیا کی تیل برآمدات کا 41 فیصد حصہ امریکا جاتا ہے، اور اس معاہدے کے نتیجے میں کولمبیا کا تیل امریکی منڈی میں بدستور آتا رہے گا، جس نے تیل کی قیمتوں پر مزید دباؤ بڑھا دیا۔

crude oil

deepseek

Oil and Gas Prices