Aaj News

جمعہ, جنوری 31, 2025  
01 Shaban 1446  

ماں بننے کی راہ پر گامزن خواتین کو دن میں کتنا پانی پینا چاہئیے؟

حمل کے دوران مناسب ہائیڈریشن صحت مند نظام انہضام کو برقرار رکھنے کے لیے انتہائی ضروری ہے۔
شائع 3 دن پہلے

حمل کے دوران ہائیڈریشن کی اہمیت کو نظر انداز کرنا ممکن نہیں۔ جب خواتین حاملہ ہوتی ہیں، تو ان کے جسم میں خون کے حجم میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے، جس کے لیے مناسب پانی کی مقدار ضروری ہے۔

یہ اضافی خون ناصرف ماں کی صحت کو بہتر رکھتا ہے بلکہ بچے کے لیے آکسیجن اور غذائی اجزاء کی فراہمی کو بھی یقینی بناتا ہے۔ اس کے علاوہ، پانی ہاضمے کے عمل کو بہتر بنانے اور جسم سے فضلہ نکالنے میں بھی مدد دیتا ہے، جس سے پورے حمل کے دوران جسمانی تندرستی برقرار رہتی ہے۔

حمل کے دوران مناسب ہائیڈریشن صحت مند نظام انہضام کو برقرار رکھنے کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ یہ نہ صرف قبض اور بواسیر جیسے عام مسائل کو روکنے میں مدد دیتی ہے بلکہ جسم میں غذائی اجزاء کے بہتر جذب کو بھی ممکن بناتی ہے۔ اس کے علاوہ، پانی کی کمی سے بچنا ضروری ہے کیونکہ یہ پیشاب کی نالی کے انفیکشن، قبل از وقت پیدائش اور امینیٹک سیال کی کمی جیسے پیچیدگیاں پیدا کر سکتا ہے۔

بچوں کو اچھا اخلاق اپنانے پر کیوں مجبور نہیں کرنا چاہیے؟

مناسب مقدار میں پانی پینا ان مسائل کو روکنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ مزید برآں، حاملہ خواتین کے جسم میں ہارمونل تبدیلیوں کی وجہ سے درجہ حرارت میں اضافے کا امکان ہوتا ہے، اور ہائیڈریٹ رہنا اس اضافی گرمی کو کنٹرول کرنے میں مددگار ہوتا ہے۔ مناسب ہائیڈریشن سوجن کو کم کرنے میں بھی مؤثر ہے، خاص طور پر ہاتھوں، پیروں اور ٹخنوں میں اضافی ورم کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔

حاملہ خواتین کے لیے روزانہ کم از کم 8 سے 12 کپ (64-96 اونس) پانی پینا ضروری سمجھا جاتا ہے، تاہم، انفرادی ضروریات مختلف ہو سکتی ہیں، جیسے کہ آپ کی جسمانی سرگرمی، موسم اور عمومی صحت کی حالت۔

پیاس کا احساس ایک قدرتی اشارہ ہے کہ آپ کے جسم کو اضافی سیالوں کی ضرورت ہے، اس لیے جب بھی آپ کو پیاس محسوس ہو، فوراً پانی پئیں۔ اس کے ساتھ ہی پانی کی کمی کی علامات پر بھی دھیان دیں، جیسے گہرا پیلا پیشاب، خشک منہ، یا چکر آنا۔ ان علامات کو نظر انداز نہ کریں کیونکہ یہ پانی کی کمی کی نشاندہی کر سکتی ہیں، جو حمل کے دوران پیچیدگیاں پیدا کر سکتی ہے۔

سو سال کے دوران مرد اور خواتین میں کیا بڑا فرق پیدا ہوا؟ سائنسدانوں نے حیران کن انکشاف کر دیا

اپنے ہائیڈریٹڈ رہنے کے عمل کو آسان بنانے کے لیے کچھ مفید عادات اپنا سکتی ہیں۔

ڈسپوزل پانی کی بوتل ہمیشہ اپنے ساتھ رکھیں تاکہ آپ ہر وقت پانی پی سکیں، چاہے آپ گھر پر ہوں یا باہر۔ اس کے علاوہ، اگر سادہ پانی آپ کو بور لگے تو آپ اسے ذائقے دار بنانے کے لیے تازہ پھل یا جڑی بوٹیاں شامل کر سکتے ہیں جیسے لیموں، ککڑی، یا پودینے کے پتے۔ یہ نہ صرف پانی کا ذائقہ بہتر بناتا ہے بلکہ آپ کو زیادہ پانی پینے کی ترغیب بھی دیتا ہے۔

پانی پینے کی عادت کو مستقل بنانے کے لیے آپ اپنے فون پر یاد دہانی سیٹ کر سکتے ہیں تاکہ آپ باقاعدگی سے ہائیڈریٹ ہوں۔ ساتھ ہی، اپنی غذا میں پانی سے بھرپور غذائیں شامل کرنا بھی مددگار ثابت ہو سکتا ہے جیسے تربوز، نارنجی، اور کھیرا، جو قدرتی طور پر ہائیڈریٹ کرنے میں معاون ہیں۔

اپنی روزانہ پانی کی کھپت کو ٹریک کرنا آپ کی ہائیڈریشن کے اہداف کو پورا کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ اس سے آپ کو اپنے سیال کی مقدار پر نظر رکھنے اور کسی بھی ضرورت کے مطابق ایڈجسٹ کرنے کی سہولت ملتی ہے۔

اگر آپ حمل کے دوران ورزش کر رہی ہیں، تو جسم سے نکلنے والے سیال کی کمی کو پورا کرنے کے لیے اضافی پانی پینا ضروری ہوتا ہے۔

اسی طرح، غیر کیفین والی جڑی بوٹیوں والی چائے بھی ایک آرام دہ اور ہائیڈریٹنگ متبادل ہو سکتی ہے، مگر اس سے پہلے کہ آپ نئی چائے استعمال کریں، اپنے ہیلتھ کیئر پروفیشنل سے مشورہ ضرور کریں کیونکہ کچھ جڑی بوٹیاں حمل کے دوران محفوظ نہیں ہو سکتیں۔

دودھ اور 100% پھلوں کے جوس بھی سیال کی مقدار میں اضافے میں مدد کر سکتے ہیں، لیکن جوس کے اضافی شکر سے بچنے کی کوشش کریں اور تازہ یا پتلا ورژن منتخب کریں۔ آخرکار، سوپ اور شوربے بھی آپ کی ہائیڈریشن میں اضافہ کر سکتے ہیں، خاص طور پر اگر آپ کو پانی پینے میں مشکلات کا سامنا ہو۔

پانی کی کمی کی علامات پر نظر رکھنا انتہائی ضروری ہے تاکہ آپ جلد از جلد اس کا علاج کر سکیں۔ اگر آپ کا پیشاب گہرا پیلا رنگ اختیار کر جائے یا آپ کا منہ خشک ہو، تو فوراً پانی پئیں۔ اسی طرح، اگر آپ کو سر میں ہلکا پن، چکر آنا، یا تھکاوٹ محسوس ہو، تو یہ پانی کی کمی کی علامت ہو سکتی ہے۔

پیشاب کی مقدار میں کمی بھی اس بات کا اشارہ ہے کہ آپ کا جسم مناسب طریقے سے ہائیڈریٹڈ نہیں ہے۔ تاہم، اگر آپ کو پانی کی کمی کی شدت والی علامات جیسے دل کی دھڑکن کا تیز ہونا، الجھن، بے ہوشی، یا مسلسل الٹی کا سامنا ہو تو فوراً طبی مدد حاصل کریں۔ ان علامات کو نظر انداز کرنا صحت کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔

حمل کے دوران مناسب ہائیڈریشن نہ صرف ماں کی صحت کے لیے ضروری ہے بلکہ بچے کی صحت کے لیے بھی اہم ہے۔ ان احتیاطی تدابیر پر عمل کرکے اور اپنے جسم کی حالت کو مدنظر رکھتے ہوئے آپ اس بات کو یقینی بنا سکتی ہیں کہ آپ اور آپ کا بچہ دونوں بہتر طریقے سے ہائیڈریٹڈ رہیں۔

Women

lifestyle