Aaj News

جمعرات, مئ 01, 2025  
03 Dhul-Qadah 1446  

جسٹس عائشہ ملک نے کسٹم ریگولیٹر ڈیوٹی کیس سے علیحدگی کی وجوہات جاری کردی

ہمیں یہ یقینی بنانا چاہیے کہ ہمارے احکامات پر عمل ہو، جسٹس عائشہ ملک
شائع 28 جنوری 2025 11:06am

سپریم کورٹ کی جسٹس عائشہ ملک نے کسٹم ریگولیٹر ڈیوٹی کیس سننے سے معذرت کی تحریری وجوہات جاری کردی ہیں۔

جسٹس عائشہ ملک نے اپنے نوٹ میں لکھا کہ بحیثیت جج، ہمیں عدالتی احکامات اور انتظامی احکامات کے درمیان واضح فرق کو سختی سے برقرار رکھنا چاہیے، اور عدالتی احکامات کی تقدیس کو محفوظ اور برقرار رکھنا چاہیے۔

جسٹس عائشہ ملک نے لکھا کہ ہمیں یہ یقینی بنانا چاہیے کہ ہمارے احکامات پر عمل ہو، ہمارے احکامات کی کسی کے ذریعہ نظرانداز یا خلاف ورزی نہ کی جائے۔

جسٹس عائشہ ملک نے نوٹ میں لکھا کہ ججز کمیٹیوں نے عدالتی حکم کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے بنچ سے کیس واپس لے لیا، عدالتی حکم انتظامی احکامات سے ختم نہیں کیا جا سکتا، عدالتی احکامات کو ہمیشہ عدالت میں احترام کی نظر سے دیکھنے کی روایت ہے۔

انہوں نے مزید لکھا کہ عدالتی حکم عدلیہ کی آزادی اور اختیارات کا مظہر ہوتا ہے، اگر عدالتی حکم سے اختلاف ہو تو عدالتی سطح پر ہی حل نکالا جاتا ہے، انتظامی احکامات سے عدالتی حکم کو مسترد کرنا عدلیہ کی آزادی اور تقدس کے خلاف ہے۔

جسٹس عائشہ ملک نے لکھا کہ بطور جج یقینی بنانا چاہئیے کہ عدالتی احکامات پر عملدرآمد کیا جائے۔

Supreme Court of Pakistan

Justice Ayesha Malik

Custom Regulator Duty Case