Aaj News

بدھ, اپريل 09, 2025  
10 Shawwal 1446  

حماس نے فلسطینیوں کی بے دخلی کا امریکی منصوبہ مسترد کر دیا

ٹرمپ نے مہاجرین کو مصر اور اردن میں بسانے کی خواہش ظاہر کی تھی
شائع 27 جنوری 2025 08:48am

فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس منصوبے کو سختی سے مسترد کر دیا ہے، جس کے تحت فلسطینیوں کو ان کی زمین سے بے دخل کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

امریکی صدر نے اتوار کو اپنے بیان میں غزہ کے مہاجرین کو مصر اور اردن میں بسانے کی خواہش ظاہر کی تھی اور دونوں ممالک سے کہا تھا کہ وہ لاکھوں فلسطینیوں کو پناہ دیں۔

ٹرمپ نے کہا تھا کہ غزہ میں سب کچھ تباہ ہو چکا ہے اور عرب ممالک کے تعاون سے کسی اور جگہ پر عارضی یا مستقل رہائشی منصوبہ بنایا جا سکتا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، حماس نے اس بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنے کے کسی بھی منصوبے کو مکمل طور پر مسترد کرتی ہے۔

حماس نے امریکا سے مطالبہ کیا کہ وہ ایسے منصوبے فوری طور پر روکے جو صہیونی عزائم کی تکمیل کے مترادف ہیں۔ تنظیم نے واضح کیا کہ وہ ہر وہ اقدام مسترد کرے گی جو فلسطینی عوام کے حقوق اور آزادی کے خلاف ہو۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی اسرائیل نواز پالیسی: دوہزار پاؤنڈ وزنی بموں کی فراہمی پر عائد پابندی ختم

حماس نے مزید کہا کہ فلسطینی عوام اسرائیلی مظالم اور نسل کشی کے باوجود اپنے موقف پر قائم ہیں۔ انہوں نے صہیونی قابض فوج کے سامنے ہتھیار ڈالنے سے انکار کر دیا ہے۔

حماس کا مطالبہ ہے کہ ایک آزاد فلسطینی ریاست قائم کی جائے، جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو۔

حماس کے رہنما باسم نعیم نے بھی بیان دیا کہ فلسطینی ایسے کسی بھی حل کو تسلیم نہیں کریں گے جو ان کی زمین سے بے دخلی پر مبنی ہو۔

انہوں نے غزہ کی تعمیر نو کی آڑ میں دی جانے والی اس قسم کی تجاویز کو ناقابل قبول قرار دیا۔

ادھر اردن نے بھی ٹرمپ کے منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ سے فلسطینیوں کی بے دخلی کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی۔

Hamas

Trump Plan