عالمی فوجداری عدالت میں طالبان سربراہ اور چیف جسٹس کی گرفتاری کے لیے درخواست دائر
عالمی فوجداری عدالت میں سربراہ افغان طالبان ہیبت اللہ اخوندزادہ اور افغان چیف جسٹس عبدالحکیم حقانی کے وارنٹ جاری کرنے کی درخواست کردی۔
خبر ایجنسی کے مطابق انٹر نیشنل کرمنل کورٹ (آئی سی سی) پراسیکیوٹر کریم خان کی جانب سے طالبان سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخوندزادہ کی گرفتاری کا حکم جاری کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
چیف پراسیکیوٹر کریم خان کا کہنا ہے افغان خواتین اور لڑکیوں پر مظالم کے ہیبت اللہ اخوندزادہ اور چیف جسٹس عبدالحکیم حقانی ذمہ دار ہیں جس کے لیے عدالت وارنٹ گرفتاری جاری کرے۔
بین الاقوامی فوجداری عدالت کے چیف پراسیکیوٹر کریم خان کا کہنا تھا کہ انہیں اس بات کے شواہد ملے ہیں کہ طالبان کے دو سرکردہ رہنما، ہیبت اللہ اخوندزادہ اور عبدالحکیم حقانی انسانیت کے خلاف جرائم کے ذمہ دار ہیں۔
امریکی صدر ٹرمپ کو پہلا جھٹکا، پیدائشی حق کو منسوخ کرنے کا حکم نامہ عارضی طور پر معطل
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق آئی سی سی چیف پراسیکیوٹر نے کہا کہ 15 اگست 2021 سے لے کر آج تک طالبان فورسز کا دارالحکومت کابل کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد سے وہاں ظلم و ستم کا سلسلہ جاری ہے۔
چیف پراسیکیوٹر کریم خان نے کہا کہ سال 2021 کے بعد سے افغان طالبان کی جانب سے خواتین کے حقوق بشمول اسکول کی تعلیم، کام اور روزمرہ کی زندگی میں عام آزادی پر پابندیاں عائد کی گئیں۔
ایران سکیورٹی تھریٹ نہیں، ایٹمی ہتھیار بنانا چاہتے تو بہت پہلے بنا چکے ہوتے، جواد ظریف
ان کا مزید کہنا تھا کہ طالبان افغان خواتین اور لڑکیوں کے ساتھ سخت اور غیر منصفانہ سلوک میں ملوث ہیں۔ ہم یہ ظاہر کرنے کے لیے کارروائی کر رہے ہیں کہ یہ ناروا سلوک قابل قبول نہیں ہے جس کی روک تھام بہت ضروری ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق آئی سی سی پراسیکیوٹر کی درخواست گرفتاری پر طالبان کی جانب سے ابھی کوئی ردعمل نہیں آیا۔
Comments are closed on this story.