کراچی انٹر بورڈ، اسکروٹنی کمیٹی نے گیارھویں جماعت کے امتحانی نتائج کی رپورٹ تیار کرلی
کراچی میں گیارہویں کے طلبا امتحانی نتائج کے خلاف مسلسل سراپا احتجاج ہیں جس کے باعث کراچی انٹر بورڈ کے امتحانی نتائج کی اسکروٹنی کمیٹی کی جانب سے گیارھویں جماعت کے نتائج کی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے، بورڈ انتظامیہ کی نانصافی کیخلاف جمعیت کا احتجاج، سندھ اسمبلی کے سامنے مظاہرہ کرنے والے طلبا سے مذاکرات کامیاب ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق انٹر بورڈ کے تحت گیارہویں جماعت کے نتائج کے معاملے پر نتائج پر تحقیقات کے کیے قائم کمیٹی نے رپورٹ تیار کی ہے۔
کراچی انٹر بورڈ میں طلباء کے امتحانی نتائج میں جعلسازی کی تصدیق
گورنمنٹ کالج گلستان جوہر کے سینیر پروفیسر نعیم خالد کمیٹی کے سربراہ تھے، تمام ہیڈ ایگزامنر کمیٹی کے ممبران تھے، 21 رکنی کمیٹی نے تقریبا 250 کاپیاں چیک کیں جس میں کوئی غلط مارکنگ نہیں ہوئی اور نہ ہی کوئی ناانصافی کی گئی۔
اسکروٹنی کیمٹی کے مطابق طالب علموں کی امتحانی کاپیوں میں اورمارکنگ پر سب اچھا ہے کا نتیجہ اخذ کیا۔
کراچی انٹر سال اول کے بدترین نتائج: احتجاج ہنگامے کے بعد چیئرمین بورڈ کو ہٹا دیا گیا
سندھ اسمبلی کی پندرہ رکنی کمیٹی نے بھی اس معاملے پر سر جوڑ لیے ہیں۔ وزیر تعلیم سردار شاہ نے کہا کہ طلبا کی شکایات کا جائزہ لیں گے۔ اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی علی خورشیدی کمیٹی بچوں کے مستقبل کو دیکھتے ہوئے بنائی گئی ہے۔
ایڈیشنل سیکرٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈ نے طلبا کو یقیین دلایا ہم معاملات کو پراسس کریں گے، اس سے پورے صوبے کو فائدہ ہوگا۔
Comments are closed on this story.