پی آئی اے معاہدے کو نشانہ بنانے والا بھارتی نژاد رامسوامی پہلے ہی دن ٹرمپ انتظامیہ سے فارغ
پی آئی اے روز ویلٹ ہوٹل کے معاہدے کو نشانہ بنانے والے بھارتی نژاد وویک رامسوامی ڈونالڈ ٹرمپ کے 47 ویں امریکی صدر بننے کے چند گھنٹے بعد ہی نئے تشکیل شدہ محکمہ برائے حکومتی کارکردگی (DOGE) سے فارغ کر دیے گئے۔
واضح رہے کہ نیو یارک شہر میں پی آئی اے کی ملکیت والے روز ویلٹ ہوٹل اور امریکی انتظامیہ کے درمیان معاہدے پر وویک رامسوامی نے شدید تنقید کی تھی۔
وویک راما سوامی نے پاکستانی ہوٹل کو کرائے کی مد میں 22 کروڑ ڈالر دیے جانے پر تنقید کرتے ہوئے اس عمل کو حماقت سے تعبیر کیا تھا۔
تاہم ٹرمپ کا دور شروع ہونے کے پہلے ہی دن وویک کو فارغ کردیا گیا۔
اس حوالے سے خبریں سرگرم ہیں کہ وویک رامسوامی کی محکمے سے چھٹی کرانے میں ارب پتی اور ٹرمپ کے قریبی دوست ایلون مسک کا ہاتھ ہے، انہوں نے رامسوامی کے اچانک اخراج میں کردار ادا کیا۔
امریکا کی 22 ریاستوں نے شہریت کا پیدائشی حق منسوخ کیے جانے کیخلاف مقدمہ دائر کردیا
ٹرمپ نے راما سوامی کو مسک کے ساتھ ڈاج کی قیادت کے لیے منتخب کیا تھا۔ تاہم اب ’ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی‘ سے رامسوامی کی علیحدگی کے بعد اب اس محکمے کی قیادت صرف ایلون مسک ہی کریں گے۔
ڈاج کی ترجمان انا کیلی نے وضاحت کی کہ وویک رامسوامی نے DOGE قائم کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ تاہم، راماسوامی جلد ہی عوامی عہدے کے لیے انتخاب لڑنے کا ارادہ رکھتے ہیں، اور ایسا کرنے کے لیے، انہیں DOGE محکمے سے الگ ہونے کی ضرورت ہے۔
انا کیلی کا مزید کہنا تھا ہم گزشتہ دو ماہ کے دوران رامسوامی کی خدمات کے لیے ان کا بے حد شکریہ ادا کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ وہ امریکہ کو دوبارہ عظیم بنانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔
سرکاری طور پر کہا جا رہے کہ وویک راما سوامی گورنر کا الیکشن لڑنا چاہتے ہیں۔
لیکن سوشل میڈیا پر خبریں ہی کہ بھارتیوں کے لیے ویزا کے معاملے پر رامسوامی نے ٹوئٹ کی تھی جس میں انہوں نے امریکی اداروں کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور اس معاملے پر انہیں گوروں کے ردعمل کا سامنا کرنا پڑا۔
وویک رامسوامی جو پاکستان سے تعصب دکھا رہے تھے خود تعصب کا نشانہ بن گئے۔
Comments are closed on this story.