ڈریس کوڈ پابندیوں سے متعلق نوٹیفکیشن پر جامعہ کراچی کا بیان جاری
جامعہ کراچی انتظامیہ کی جانب سے طلبہ کے لباس سے متعلق ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ یونیورسٹی میں طلبہ صاف ستھرے اور مہذب کپڑے پہن کر آئیں، اشتعال انگیز، نفرت پھیلانے والے یا توجہ ہٹانے والے کپڑے پہننے سے گریز کیا جائے۔
نوٹیفکیشن سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد جامعہ کے اہلکار نے کہا کہ کراچی یونیورسٹی کی جانب سے جاری کردہ حالیہ ڈریس کوڈ میں کچھ نیا نہیں ہے۔
طلباء کے امور کی مشیر ڈاکٹر نوشین رضا نے ایک بیان میں کہا ہم اپنے طلباء کی رہنمائی کے لیے نظم و ضبط کے حوالے سے مسلسل ہدایات جاری کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جامعہ کراچی ایک بڑا تعلیمی ادارہ ہے جس میں 45 ہزار سے زائد طلباء نے داخلہ لیا۔
طلباء کے نئے داخلے پر ڈاکٹر نوشین نے کہا کہ ڈریس کوڈ پہلے سے ہی یونیورسٹی کے قوانین کا حصہ ہے، اور وہ صرف اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ اس قانون کا سمجھا جائے۔
بیوروکریٹ وائس چانسلر کی تقرری، جامعہ کراچی سمیت سندھ کی 17 سے زائد جامعات میں آج بھی بائیکاٹ
ڈاکٹر نوشین کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی چاہتی ہے کہ طلباء اس انداز میں لباس پہنیں جن سے ان کے عزت اور وقار کی عکاسی ہو۔ مناسب لباس سے متعلق اعلامیہ رہنمائی کے طور پر کام کرتا ہے، اور انہیں ایسے لباس کا انتخاب کرنے کی آزادی ملتی ہے جو ان کی ذاتی ترجیحات اور ثقافتی پس منظر کے مطابق ہو۔
نوٹیفکیشن کے مطابق طلباء کو کیمپس میں شارٹس، چھوٹی آستین کے یا چست لباس اور چپل پہننے سے منع کیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن میں طالب علموں کو مزید ہدایت دی گئی کہ وہ ایسے لباس پہننے سے گریز کریں جنہیں “اشتعال انگیز، جارحانہ، یا توجہ ہٹانے والا ہو۔
Comments are closed on this story.