154 کلو وزنی خاتون پر سوتیلے بیٹے کے قتل کا الزام، طریقہ واردات حیران کن
امریکا میں 154 کلوگرام وزن رکھنے والی خاتون نے اپنے 10 سالہ بیٹے کے اوپر بیٹھ کر اسے جان سے مار دیا جس پر اسے بڑی سزا سنا دی گئی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق واقعہ گزشتہ برس اپریل میں پیش آیا جب امریکی ریاست انڈیانا کی رہائشی خاتون جینیفر لی ولسن اپنے 10 سالہ سوتیلے بیٹے کے اوپر تقریباً 5 منٹ تک بیٹھی رہی جس کے باعث بچہ دم توڑ گیا۔ خاتون کو لاپرواہی دکھانے پر قصوروار پایا گیا۔
رپورٹ کے مطابق سینئیر جج نے جینیفر ولسن کو زیادہ سے زیادہ 6 سال قید کی سزا کا حکم دیا۔ ٹائمز آف نارتھ ویسٹ انڈیانا کے مطابق خاتون کی سزا کے آخری سال کو معطل کر دیا گیا ہے، یعنی ولسن اپنی سزا کا آخری سال پروبیشن پر گزار سکتی ہیں۔
عدالتی دستاویزات کے مطابق جینیفر ولسن نے پولیس کو بتایا کہ ان کا بیٹا خود فرش پر گرا جس کے بعد وہ بچے کی پیٹھ پر بیٹھ گئیں اور کسی سے فون پر بات کرنے لگی۔ بیٹے کی والدہ نے بتایا کہ اس دوران بیٹے نے حرکت کرنا چھوڑ دی،مگر انہیں لگا کہ بیٹا اداکاری کر رہا ہے۔
5 سالہ بیٹے کو بھوکا جان سے مارنے والی سفاک ماں کو بڑی سزا
عدالتی دستاویزات میں کہا گیا کہ جینیفر ولسن نے اپنے بیٹے ڈکوٹا کو بھاگنے سے روکنے کی کوشش یہ عمل کیا تاہم خاتون نے لاپرواہی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بیٹے کے اوپر بیٹھ کر اس کی جان لے لی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ بچے کو فوری طور پر ساؤتھ بینڈ کے ہسپتال منتقل کیا گیا، تاہم، دو روز بعد ڈاکٹروں نے اسے دم گھٹنے کی وجہ سے قتل قرار دیتے ہوئے اسے مردہ قرار دیا۔
پوسٹ مارٹم سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ سٹیونز (بچے) کا قد 4 فٹ 10 انچ اور وزن صرف 40 کلو گرام تھا جب کہ ولسن کا قد 4 فٹ 11 انچ اور وزن 154 کلو گرام تھا۔
Comments are closed on this story.