گوادر کا نیا ایئرپورٹ مکمل فعال، کراچی سے پہلی پرواز کی لینڈنگ
گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ آج پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کی پہلی پرواز کی لینڈنگ کے ساتھ ہی مکمل طور پر فعال ہوگیا ہے، یہ پہلی کمرشل پرواز تھی جوپیر کو ہوئے افتتاح کے بعد نئے گوادر ائیرپورٹ پر اتری۔
کراچی سے پرواز پی کے-503 نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پہنچی تو اسے واٹر باؤزر سے سلامی دی گئی۔
وزیر دفاع اور ہوا بازی خواجہ آصف نے گوادر پر پہلی کمرشل پرواز کا استقبال کیا۔ گوادر ایئرپورٹ پر اب ایئربس اور بوئنگ طیارے لینڈ کرسکتے ہیں۔
خیال رہے کہ نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سی پیک کا فیلگ شپ منصوبہ ہے جو سالانہ 4 لاکھ مسافروں کو سہولت فراہم کرے گا۔
پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی کے ایک اہلکار نے تصدیق کی کہ نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ آج سے آپریشن شروع کرے گا۔
قبل ازیں، پی آئی اے ترجمان نے بتایا تھا کہ کراچی سے گوادر جانے والی پرواز پی کے-503 پیر کو لینڈ کرے گی۔
کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی ویب سائٹ پر دستیاب فلائٹ شیڈول کے مطابق، پرواز کی روانگی صبح 9 بج کر 20 منٹ پر متوقع تھی، لیکن یہ پرواز تاخیر کا شکار ہوئی۔
مسافروں کے علاوہ ایوی ایشن ڈویژن کے اعلیٰ افسران بھی افتتاحی پرواز میں موجود تھے۔
افتتاحی پرواز کی خوشی میں ایک مختصر تقریب بھی منعقد کی گئی ہے۔ جس میں گورنر بلوچستان جعفر خان مندوخیل، وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی، چیف سیکرٹری شکیل قادر خان، سیکرٹری ایوی ایشن ڈویژن احسن علی منگی، ڈی جی پی اے اے ایئر وائس مارشل ذیشان سعید، ایئرپورٹس سیکیورٹی فورس کے ڈی جی میجر جنرل عدنان آصف جاہ شاد اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈی جی ندیم شاہد اور دیگر نے شرکت کی۔
نئے ایئرپورٹ کا افتتاح وزیر اعظم شہباز شریف اور چینی وزیر اعظم لی کیانگ نے اکتوبر میں پاکستان کے دورے کے دوران کیا تھا۔
تقریب کے دوران وزیر دفاع خواجہ آصف نے نیو گوادر ایئرپورٹ کی کامیابی میں کردار ادا کرنے والے معزز مہمانوں کو اسناد اور شیلڈز پیش کیں۔ اعزازات حاصل کرنے والوں میں وزیراعلیٰ بگٹی، گورنر مندوخیل، سیکریٹری ایوی ایشن منگی، سی ای او پی آئی اے ایئر وائس مارشل عامر حیات، ڈی جی اے ایس ایف میجر جنرل عدنان سرور ملک، ریئر ایڈمرل عدنان اور متعدد منصوبہ جات کے اہلکار شامل تھے۔
سیکریٹری ایوی ایشن منگی اور ڈی جی پی اے اے ایئر وائس مارشل ذیشان سعید نے وزیر دفاع خواجہ آصف کو پاکستان کے ہوا بازی کے شعبے کی ترقی میں ان کی قیادت کے اعتراف میں شیلڈ پیش کی۔
نیو گوادر انٹرنیشنل ائرپورٹ کی تاریخ
بلوچستان میں بحیرہ عرب کے ساحل پر نیو گوادر انٹرنیشنل ائرپورٹ کی تعمیر کا آغاز 2019 میں ہوا تھا اور یہ منصوبہ نومبر 2024 میں تکمیل کو پہنچا۔
شہر سے 26 کلو میٹر دور گوادر انٹرنیشل ائرپورٹ رقبے کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا ہوائی اڈہ ہے، اس تعمیراتی منصوبے پر 66 ارب روپے سے زائد لاگت آئی۔
گوادر ائیرپورٹ کا رن وے 3658 میٹر لمبا اور 75 میٹر چوڑا ہے، اس کا کارگو ٹرمینل ابتدائی طور پر تقریباً 30 ہزار ٹن کارگو کو سنبھالنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ایک اندازے کے مطابق، یہ ایئرپورٹ سالانہ 4 لاکھ مسافروں کو سنبھالنے کی اہلیت رکھتا ہے جسے مستقبل میں سالانہ 16 لاکھ مسافروں تک بڑھانے کا منصوبہ ہے۔
غیرمعمولی گنجائش کے حامل ائیرپورٹ کے ذریعے روزانہ 50 سے زائد ائیر لائنز کو ایندھن اور کارگو کی سہولیات مہیا کی جاسکیں گی۔
نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا سنگ میل عبور کرنے پر فخر ہے، خواجہ آصف
وزیر ہوابازی خواجہ آصف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیو گوادر ایئرپورٹ کی آپریشنلائزیشن نہ صرف پاکستان کی ہوابازی کی تاریخ میں اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے بلکہ ہمارے ملک کی ترقی اور پیش رفت کے عزم کو بھی ظاہر کرتا ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا سنگ میل عبور کرنے پر فخر ہے، سی پیک میں شمولیت کے بعد گوادر ترقی کی راہ پر گامزن ہے، نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ ایک منفرد اورعالمی معیار کا منصوبہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تاریخ سی پیک کے ساتھ 2014 میں شروع ہوئی، سی پیک کے بانیوں نے گوادر کے علاقائی روابط اور اقتصادی ترقی کے کردار کو تسلیم کرتے ہوئے اس جدید ایئرپورٹ کے قیام کو ترجیح دی تاکہ پاکستان اور دنیا کے درمیان ایک اہم راستہ فراہم کیا جاسکے۔
وزیر ہوابازی نے کہا کہ نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تعمیر انجینئرنگ اور تعاون کا ایک قابل ذکر کارنامہ ہے، یہ بلند ہمت منصوبہ پاکستانی اور چینی ٹیموں کی بے پناہ کوششوں اور لگن سے زندہ ہوا ہے، ان کی ہم آہنگی، مہارت اور ثابت قدمی نے اس ہوائی اڈے کو عالمی معیار کے مطابق بنانے میں مدد دی ہے۔
Comments are closed on this story.