بھارت مالیاتی فراڈ کا مرکز، سائبر کرائمز میں نمایاں اضافہ
بھارت مالیاتی فراڈ کا مرکز بن گیا ہے جہاں سائبر کرائمز میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
ایک بین الاقوامی رپورٹ کے مطابق بھارتی عوام ذاتی تفصیلات تک رسائی دے کر دھوکہ دہی کا شکار ہورہی ہے، 2022 میں بھارتی شہری ہتیش مدھو نے لاکھوں ڈالر کا دھوکہ دیا۔
واقعات کا بڑا حصہ 60 سال یا اس سے زائد عمر کے شہریوں پر مشتمل ہے، جون 2023 میں ایف بی آئی نے دہلی میں ایک کال سینٹر کا پردہ فاش کیا جس نے امریکی شہریوں کو تقریباً 20 ملین امریکی ڈالر کا دھوکہ دیا۔
امریکی فیڈرل بیورو آف انویسٹیگیشن کے مطابق دھوکہ دہی میں 10 بلین ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا، کال سینٹر سٹارٹ اپس یا جعلی کسٹمر سروس کے طور پر کام کرتے ہیں۔
فیک نیوز پھیلانے والوں کیلئے سخت سزائیں، سائبر کرائم بل کی شقیں منظر عام پر آگئیں
بین الاقوامی رپورٹ کے مطابق کیلیفورنیا میں متعدد بھارتی شہریوں نے Scam کا غلط استعمال کر کے غبن کیا، بھارتی ملازمین نے ملی بھگت سے کروڑں کمائے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ سال 2022 میں امریکا میں دو بھارتی شہریوں کو 41 ماہ قید سزا سنائی گئی۔
سوشل میڈیا پر جرائم، ایف آئی اے سائبر کرائم کو کارروائی کا اختیار مل گیا
بین الاقوامی میڈیا نے بتایا کہ گزشتہ برس سری لنکن پولیس نے 200 غیر ملکیوں کو گرفتار کیا، 2024 کے پہلے 4 ماہ میں 7 لاکھ 40 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے، بھارت میں گزشتہ آٹھ برسوں کے دوران بینک فراڈ کیسز کی تعداد دوگنی ہو گئی ہے، اور بینک اکاؤنٹ ٹیک اوور حملوں میں بھارت میں تمام فراڈ کا 55 فیصد حصہ شامل ہے۔
کارڈ اور انٹرنیٹ پیمنٹ فراڈ کے باعث سال 2022 میں 3 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے۔ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے بتایا کہ مالی فراڈ کے مقدمات میں قانونی چارہ جوئی کو تیز کرنا ہو گا، معصوم عوام کو فراڈ کرکے ان سے پیسے ہتھیانہ معمول بن چکا ہے۔
Comments are closed on this story.